اپوزیشن لیڈر خیبر پختونخوا اسمبلی سے نیب کی 5گھنٹے پوچھ گچھ

آزادی مارچ: روکایاگرفتارکیا تو ہر ضلع کی ہرسڑک پر لڑائی ہوگی،اکرم درانی کا انتباہ

اسلام آباد: خیبر پختونخوا اسمبلی میں قائد حزب اختلاف  اکرم درانی کی پانچ گھنٹے تک  قومی احتساب بیورو (نیب )راولپنڈی آفس میں پوچھ گچھ کی گئی ۔ 

ذرائع کا کہناہے کہ جعمیت علمائے اسلام ف کے مرکزی رہنما  اکرم خان درانی سے ان کے آمدن سے زائد اثاثوں کے بارے میں تفتیش کی گئی۔

نیب پیشی کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر کے پی اسمبلی نے کہا کہ  نیب کے سوالوں کے جوابات دے دیئے ہیں۔ دوبارہ بھی تفصیلات فراہم کر دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ بلائیں گے تو پھر بھی آؤں گا،نیب کے دفتر کا احترام کرتا ہوں،اپنا گن مین بھی نہیں ساتھ لایا،اثاثوں سے متعلق سوالنامہ دیا تھا جو بھر دیا، میرے کزن کو بلایا تھا کل میرے بیٹے کو بھی بلایا ہے وہ بھی آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی سوال نہیں ہوا جو مزاج کے خلاف ہو،جن منصوبوں سے متعلق سوالات کئے گئے دونوں ہاؤسنگ منصوبوں سے وزارت کا کوئی تعلق نہیں۔ ان دونوں صوبوں سے میرا کوئی لینا دینا نہیں۔  ان منصوبوں کی پرپوزل پر حکومت کا کوئی پیسہ نہیں لگا،

ایک سوال کے جواب میں اکرم خان درانی نے کہا کہ  ہو سکتا ہے دو تین روز میں رہبر کمیٹی کا اجلاس بلا لیا جائے گا۔ ہماری اسفند یارولی خان  سے بھی تفصیلی ملاقات ہوئی  ہے۔ رہبر کمیٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی گئی ہے  اس پر عمل کریں گے۔

صحافی کے سوال پر اکرم خان درانی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا نام آپ نے دیا ہم نے لاک ڈاؤن کا نام نہیں لیا،ہمارا تو آزادی مارچ ہوگا۔باقی فیصلے وقت آنے پرہوںگے۔ آزادی مارچ کشمیریوں سے یکجہتی کے طور پر منایا جائے گا۔ اس مارچ کا دورانیہ کتنا ہو گا یہ وقت پر پتہ چلے گا۔

یہ بھی پڑھیے: پی پی کے رکن قومی اسملبی سردار محمد بخش مہر کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ


متعلقہ خبریں