نیب کا ٹیکس امور سے اعلان لاتعلقی


اسلام آباد: چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ادارہ آج کے بعد ٹیکس کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیکسز کے معاملات ایف بی آر کو بھیجے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کا کوئی افسر کسی کاروباری شخصیت کو ٹیلی فون پر کال کرکے طلب نہیں کرے گا بلکہ سوال نامے پر مشتمل نوٹس جاری کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کاروباری طبقےکی بہتری کےلیے کئی اقدامات کرچکا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ کاروباری طبقے نے وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں ادارے سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ تحفظات بے بنیاد تھے جن کی نفی کرتا ہوں اور بلاجواز تنقید کا جواب دینا ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تنقید کرنے والے ایک صاحب نے چند روز قبل نیب کو تعریفی خط لکھا تھا، ایسے تین خطوط ادارے کے پاس موجود ہیں۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اعتراف کیا کہ اداروں میں خامیاں ہوسکتی ہیں، پوری کوشش کی کہ نیب کا کردار بہتر سے بہتر ہو۔

انہوں نے کہا کہ نیب کو بنے 21 – 22 سال ہوچکے ہیں تاہم مجھے چیئرمین بنے 22 ماہ ہی ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 1947 میں ارباب اختیار کو احساس تھا کہ ملک میں کرپشن ہے، قائداعظم نے کہا تھا کہ بدعنوانی اور اقربا پروری پاکستان کے بڑے مسائل ہیں۔


متعلقہ خبریں