گلگت: محکمہ خزانہ گلگت بلتستان نے دوران ملازمت وفات پانے والے ملازمین کے لئے اسسٹینس پیکج کی منظوری دیدی ہے اور اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے ۔
نوٹیفیکیشن کے تحت فروری 2015کے بعد وفات پانے والے ملازمین کے لواحقین اس پیکج سے مستفید ہو سکیں گے۔ گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے متوفی ملازم کی پنشن کی عمر تک لواحقین کو سرکاری گھر ملے گا یا ہاﺅس رینٹ ملتا رہے گا ۔
اس کے علاوہ سال2006کی پالیسی جس میں بیوہ کو پلاٹ کے کوٹے کے دو فیصد میں حصہ دیا جاتا تھا کو ختم کرکے پلاٹ یاپلاٹ کی مد میں سکیل 1 سے سکیل 8کے ملازمین کے لواحقین کو 20لاکھ سکیل 9سے سکیل 16تک کے ملازمین کو 50لاکھ روپے اور سکیل 17سے اوپر کے ملازمین کو 70لاکھ روپے ملیں گے ۔
اسی طرح متوفی ملازم کی بیٹی کی شادی کے لئے 8لاکھ روپے حکومت ادا کرے گی ،صحت کے حوالے سے پیکج میں دوران ملازمت وفات پانے والے سرکاری ملازم کی بیوہ کو تا حیات اور بچے18سال کی عمر تک دوران ملازمت سرکاری ملازم کو حاصل طبی سہولیات اور مراعات کا مستحق قرار دیا گیا ہے ۔
اس کے علاوہ اس پیکج کے تحت دوران ملازمت وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے بچوں کی گریجویشن تک کے تعلیمی اخراجات بشمول ہاسٹل فیس،ٹیوشن فیس،کتابیں اور دیگر تعلیمی لوازمات کے اخراجات بھی حکومت برداشت کرے گی اس میں پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے شامل ہیں۔
قبل ازیں سال2006کے پیکج میں یہ سہولت دوران ملازمت وفات پانے والے ملازم کے ایک ہی بچے کی18سال کی عمر تک دی جاتی تھی۔
محکمہ خزانہ نے نے پیکج کی منظوری دیتے ہوئے تمام سرکاری محکموں کو اس پر عملدرآمد کے لئے سرکلر جاری کر دیا ہے اور تمام سرکاری محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس پیکج پر عملدرآمد کے لئے گریڈ 17یا گریڈ 18کے آفیسر کو فوکل پرسن مقرر کرکے ایک ماہ کے اندر دوران ملازمت وفات پانے والے ملازمین کی تفصیل اور ان کا کیس جمع کرادیں ۔
اس سے قبل حکومت کی جانب سے دوران ملازمت وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے لوحقین کو حاصل بعض سہولیات سے مستفید کیا جاتا رہا ہے جس میں دوران ملازمت وفات پانے والے ملازم کے لوحقین میں کسی ایک کو ان کی تعلیمی قابلیت کے مطابق بغیر کسی ٹیسٹ انٹرویوکے گریڈ ایک تا گریڈ 15تک کی ملازمت کی فراہمی شامل ہے ۔
محکمہ خزانہ سے پیکج کی منظوری کے بعد اے جی آفس گلگت کے ڈپٹی اکاﺅنٹنٹ جنرل ندیم احمد نے اے جی آفس کے تمام ذیلی و ضلعی دفاتر کواس پر عملدرآمد کے لئے سرکلر جاری کر دیا ہے ۔
واضح رہے کہ کی وفاقی حکومت کے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے جون2006ءکو وزیر اعظم پاکستان کی منظوری کے بعد پیکج کا باقاعد ہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا جبکہ دسمبر2015میں پیکج میں ضروری ترامیم اور اس کو آسان بنانے سمیت مزید سہولیات اور مراعات شامل کرکے دوبارہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جس کا محکمہ فنانس اور ڈپٹی اکاﺅنٹنٹ جنرل کی کوششوں سے اس کا اطلاق گلگت بلتستان میں ہو گیا ہے جس کے بعدگلگت بلتستان کے دوران ملازمت وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے ہزاروں لواحقین اس سے مستفید ہوں گے ۔