پیرس:اقوام متحدہ کی فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف ) کے سرکاری اعلامیے میں پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل نہیں ہے۔
ایف اے ٹی ایف کا پیرس میں تین روزہ اجلاس ختم ہوگیا۔ اجلاس میں گرے لسٹ میں شامل کرنے کے حوالے سے مختلف ممالک کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان کا نام ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہے جن کو منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کو مالی وسائل کی فراہمی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ترجمان ایف اے ٹی ایف الیگزینڈر ڈانیالے کے مطابق پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل ہونے کی جو خبریں زیرگردش ہیں اس کا ایف اے ٹی ایف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پاکستان کو تادیبی اقدامات کرنے کے لیے تین ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔
گرے لسٹ میں نو ممالک کے نام شامل کیے گئے ہیں جن میں سری لنکا، عراق، اتھوپیا، شام، سربیہ، ٹرینیڈاڈ ٹوباگو، وناتو اور یمن شامل ہیں جبکہ بوسنیا ہرزوگوینا کا نام فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔
امریکا اور اس کے اتحادیوں نے پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے کی قرار داد پیش کی تھی جس پر اجلاس میں غور کیا گیا تھا۔