لاہور میں سرکاری دفاتر کی تالہ بندی، بیوروکریسی تقسیم


لاہور: سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) احد چیمہ کی گرفتاری پر سرکاری دفاتر کی تالہ بندی نے بیوروکریسی کو دو حصوں میں تقسیم کردیا۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی ہدایت پر پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران نے ویلفیئر اور ایڈمن ونگ کے دفاتر کی  تالہ بندی کی اور گورنمنٹ آفیسرز ریزیڈنس (جی او آر) ون میں اجلاس منعقد کیا۔

اس موقع پر پی ایم ایس افسران نے نہ دفاتر کی تالہ بندی کی اور نہ ہی عمر رسول کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں شرکت کی۔

پی ایم ایس ایسوسی ایشن کا مئوقف ہے کہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسران نے دفاتر کی تالہ بندی کے حوالے سے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا ۔

صوبے میں پی ایم ایس افسران معمول کے مطابق اپنے دفاتر میں موجود رہ کر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

قبل ازیں ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں اعلی افسران شریک رہے۔ لاہور کے ڈپٹی کمشنر اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے تھے۔

احتجاج کرنے والے افسران کا موقف ہے کہ احد چیمہ کو غلط طریقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔

دریں اثناء پی ایم ایس ایسوسی ایشن نے احد چیمہ کے معاملے پر اعلامیہ جاری کردیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ افسران کسی بھی غیر قانونی ہڑتال کا حصہ نہیں بنیں گے۔

اعلامیہ کے مطابق پی ایم ایس افسران کسی فرد کی کرپشن بچانے کیلئے ڈی ایم جی افسران کے آلہ کار نہیں بن سکتے۔ یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ پنجاب کے اعلی ڈی ایم جی افسران احتجاج کا حصہ بننے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ پی ایم ایس اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ سیکرٹریٹ کے پی ایم ایس افسران کو احتجاج کا حصہ بننے کیلئے اینٹی کرپشن اور چیف سیکرٹری کے احکامات وصول ہو رہے ہیں۔ افسران کو ہراساں نہ کیا جائے۔

اعلامیہ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ یہ ایک فرد کی کرپشن کا مسئلہ ہے، قانونی مسئلہ ہے، پی ایم ایس افسران کو قائل کیا جائے۔

احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر کہا گیا ہے کہ پی ایم ایس افسران کو دباؤ ڈال کر احتجاج میں شامل کرنا غیر قانونی ہے، جس کی پرزور مزمت کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں