’پاگل پن کا دورہ پڑگیا تو پاک بھارت جنگ ہوجائےگی‘



اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان یا بھارت کی طرف کسی کو پاگل پن کا دورہ نہیں پڑتا دنوں ممالک کے درمیان جنگ نہیں ہو سکتی۔

ہم نیوز کے پروگرام’بریکنگ پوائنٹ ود مالک‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے ایٹمی ہتھیار بنا لیے ہیں اور اب کوئی باشعور لیڈر جنگ نہیں چھیڑ سکتا لیکن اگر کسی ایک کو دورہ پڑ گیا تو کوئی روک نہیں سکے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر بات چیت سے ہی ممکن نہیں لیکن اس وقت وہ بھی نہیں ہوسکتی اور ہمیں انتظار کرنا پڑے گا۔

محمود قصوری کا کہنا تھا کہ مودی سامنے والے کو بہت جلد گلے ملتے ہیں لیکن عمران خان اور چینی وزیراعظم سے گھبراتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کافی متحرک ہے لیکن ہمیں چاہیے کہ اس مسئلے کو زندہ رکھیں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی بڑی شخصیات کو پاکستان بلا کر صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔

سابق وزیرخارجہ نے کہا کشمیری چاہتے ہیں کہ سب سے پہلے بھارتی فوج کو وادی سے نکالے جائے اور پھر کوئی حل نکالا جائے۔

حریت رہنما شمیم شال نے کہا کہ کشمیر میں رابطے کے لیے سائیکل اور خطوط استعمال کیے جارہے ہیں۔ 100 سے زائد بچوں کو گرفتار کر کے پاگل خانے میں ڈال دیا گیا ہے، ادویات اور ڈاکٹرز بھی دستیاب نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیری اس وقت 1947 کے زمانے میں رہ رہے ہیں۔ بھارتی فوجی خواتین کیخلاف درندگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ان کی بے حرمتی کی جا رہی ہے۔

شمیم شال نے کہا کہ 10 لاکھ فوج کے باوجود بھارت کو خود نہیں پتا کہ کیا کرنا ہے، ان کی فوج خوفزدہ ہے، پاکستان کو چاہیے کہ سفارتی کوششیں تیز کرے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری 70 سالوں سے پاکستان کی طرف دیکھے رہے ہیں، جس دن پاکستانی فوج آئے گی ہم گھروں کے دروازے کھول دیں گے لیکن اس وقت ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان مشکل میں نہ پڑے۔

دفاعی تجزیہ کار میجر جنرل(ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے صرف بیان نہیں دیا بلکہ مسئلے کا حل بتایا ہے، مودی نے صرف دکھاوے کی خاطر ایسا نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں صرف تقریر کرنے سے کوئی حل نہیں نکلے گا، بھارت کشمیر کے محاذ پر جنگ لڑہی نہیں سکتا کیوں کہ ان کے پیچھے احتجاج کرنے والے اعوام ہے۔

اعجاز اعوان نے کہا کہ اگر بھارت کو وقت ہی دینا ہے تو پھر کشمیر کو ہمیشہ کے لیے بھول جائیں۔ بھارتی فوج چاہتی ہے کہ کشمیریوں کے حوصلے توڑے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بہن بھائی 70 سال سے ہماری طرف دیکھ رہے ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ ان کی آواز پر لبیک کہا جائے۔


متعلقہ خبریں