’مہنگائی سروے کے معیار پر آئی ایم ایف مطمئن‘

آئی ایم ایف ماہرین کی پاکستان آمد، حکام سے ٹیکس پالیسی پر مشاورت ہوگی

سیکرٹری ادارہ شماریات بہرور جان اور ڈائریکٹر پرائس کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) مہنگائی سروے کے معیار پر مطمئن ہے۔

مہنگائی پر ماہانہ پریس بریفنگ میں ادارہ شماریات کے حکام کا کہنا تھا کہ مہنگائی جانچنے کے فارمولے کی بنیاد 2007-8 کی بجائے 2015-16 کر دی گئی ہے،  2015أ 16 میں فیملی بجٹ سروے کرایا گیا جس کا کام 2016 17 میں مکمل ہوا، صارفین کی روز مرہ کی اشیا کے استعمال میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے پرائس ایکٹوٹی میں تین بار ملاقات کی اور اپنی تجاویز دیں، ادارہ شماریات کی گورنر کونسل کو بھی وقتا فوقتا بریفنگ دیتے رہے، دس سال بعد ہاؤس ہولڈ سروے میں کئی چیزیں شامل ہوتی ہیں۔

سیکرٹری ادارہ شماریات بہرور جان کا کہنا تھا کہ پاکستان شماریات بیورو مہنگائی سروے میں 28 دیہی مارکیٹ شامل ہیں جبکہ مہنگائی سروے کا بنیادی سال 2014 ہے۔

نئی بنیاد میں شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ پہلی بار دیہی علاقوں کو بھی شامل کیا گیا ہے، اب دیہی، شہری اور قومی مہنگائی کا ڈیٹا بنائیں گے۔ گیس اور بجلی کی قیمتوں کو آمدنی کے گروپوں کے حساب سے ایڈجسٹ کیا گیا ہے۔

پہلے مہنگائی جانچنے کیلیے چار سو ستاسی اشیا کا ڈیٹا دیکھا جاتا تھا اب نئی بنیاد پر شہری علاقوں میں تین سو چھپن اور دیہی علاقوں میں دو سو چوالیس اشیا شامل ہیں۔

پاکستان شماریات بیورو نے مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے جن کے مطابق سالانہ بنیادوں کے نئے فارمولے کے تحت اگست میں مہنگائی کی شرح میں 10.5فیصد اضافہ ہوا۔ پرانے فارمولے کے تحت اگست میں مہنگائی میں 11.6 فیصد رہی۔ اگست میں مہنگائی جولائی کی نسبت 1.64 فی صد زیادہ رہی۔


متعلقہ خبریں