نقیب معصوم شہری تھا،بے گناہ مارا گیا، سندھ پولیس سربراہ


کراچی: انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ نقیب معصوم شہری تھا جسے بے گناہ مارا گیا، کیس میں ملوث پولیس افسران اور اہلکاروں کو مجرموں کی طرح سزا ملے گی۔

کراچی میں پولیس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کے دوران انھوں نے جوانوں سے کہا کہ آپ کسی کے ذاتی ملازم نہیں ہیں آپ کوریاست اورقانون کی حفاظت کرنی ہے۔

غربت اوربیروزگاری کو اسٹریٹ کرائمز کی بڑی وجوہات قرار دیتے ہوئےانھوں نےدعوی کیا کہ کراچی دنیا کا سب سے زیادہ لائسنس یافتہ اسلحہ رکھنے والا شہر ہے۔

انہوں نے جوانوں سے کہا کہ آپ ملک کی خدمت کرنے کے لیے فورس میں آئے ہیں اور امید ہے کہ مجھے کبھی مایوس نہیں کریں گے۔

کراچی کی آبادی کو 2 کروڑ سے زائد قرار دیتے ہوئےانھوں نے کہا کہ 50 فیصد لوگ کچی آبادیوں میں رہتے ہیں ۔ شہر میں بغیر دستاویزات کے رہنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

آئی جی سندھ نے سوال کیا کہ صرف2500 کیمروں سے ڈھائی کروڑ لوگوں پرکیسے نظررکھ سکتے ہیں ؟

اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ پولیس فورس میں دو خواب لے کر آیا تھا،اول پولیس کی تعمیرنواوردوئم میرٹ پربھرتیوں کو یقینی بنانا۔ جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عزت،ذلت ، موت،زندگی اور رزق اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ اختیارات اور ملنے والی وردی کو دہشت گردوں کے خلاف استعمال کریں۔

شہید بینظیربھٹو ایلیٹ پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں منعقدہ تقریب میں 819 جوان پاس آوٹ ہوئے ہیں جن میں سے6 کا تعلق اندرون سندھ سے ہے۔

ایلیٹ کورس تھرٹی سیون میں 275 خواتین پاس آوٹ ہوئی ہیں جن میں سے49 کا تعلق کراچی جب کہ 226 کا تعلق اندورن سندھ سے ہے۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ پاس آؤٹ ہونے والوں کوحلف کے ہرلفظ پرغور کرنے کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں