‘بھارت کا انگوٹھا نیوکلیئر بٹن پر ہے‘


اسلام آباد: صدر پاکستان عارف علوی نے کہا بھارت میں اتنا جنگی جنون ہے کہ انگوٹھا نیوکلیئر بٹن پر رکھا ہوا ہے لیکن پاکستان میں یہ کیفیت نہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام’ ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں ہٹلر کا فلسفہ پروان چڑھ رہا ہے جو خطے اور دنیا کیلئے خطرے سے کم نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں کیساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس سے وہاں کی حکومتی کا سیکولرازم کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہوگیا ہے۔

صدر پاکستان نے کہا کہ جو آگ بھارت اپنے ملک میں لگا رہا ہے اسے نتائج کا اندازہ نہیں لیکن پاکستان ان حالات سے نکل چکا۔

پاکستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نیوکلیئر ہتھیار محفوظ ہیں لیکن ہم میں جنگ کی جنونی کیفیت نہیں، مسلمان جنگ شروع نہیں کرتا لیکن اگر کی جائے تو جہاد کے جذبے سے لڑتا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ مسلمان اگر جذبہ جہاد سے کھڑا ہوجائے تو کوئی ملک اس کا سامنا نہیں کر سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پر بھارت کیساتھ جنگ کےلیے دباؤ پڑتا ہے لیکن ہم جنگی جنون میں مبتلا نہیں۔ مسلمانوں کو جنگ شروع کرنے کا حکم نہیں دیا گیا لیکن اگر جنگ مسلط کی جائے تو جہاد کا حکم دیا گیا ہے۔

مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ہم بھارت کیساتھ مسائل حل کرنے کے لیے پرامن طریقے پر کاربند ہیں لیکن لگتا ہے ہمسایہ ملک ایسا نہیں چاہتا۔

انہوں نے کہا کہ شملہ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک نے تمام مسائل باہمی مشاورت سے حل کرنے ہیں لیکن بھارت مسئلہ کشمیر اور کلبھوشن کیس کو تیسرے فریق کے پاس لے گیا۔

صدر پاکستان نے کہا کہ ماضی میں کشمیر کے کچھ خاندانوں نے کوشش کی کہ بھارت کے ساتھ الحاق کیا جائے لیکن اب وہ بھی ناامید ہو چکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مضبوط معیشت کے سبب بھارت کو زیادہ حمایت ملتی ہے اور مستقبل میں ہمیں بھی ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگوں سے مسائل حل نہیں ہوتے اور ایٹمی ممالک کی جنگ سے پوری دنیا کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

مسئلہ افغانستان پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارت کا وہاں کوئی کردار نہیں، افغانستان میں امن پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے اہم ہے۔

پی ٹی کی ایک سالہ حکومت میں معاشی مسائل پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے معیشت کی سمت درست کی ہے۔

ہم کوشش کر رہے ہیں لوگوں کا کاروبار ریکارڈ پر آئے جس کے لیے کوشش کی جارہی ہیں، ہماری حکومت پر قرضوں کا بوجھ تھا جو کچھ کم ہوا ہے۔

صدر نے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی کا شعبہ بہت ترقی کر سکتا ہے اور اس میں کام کرنے کی بہت ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آئی ٹی سیکٹر کی بہتری کے لیے کام کررہا ہوں لیکن پاکستان کی بیوروکریسی میں صدر کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

آرمی چیف کی توسیع کے سوال پر صدرعلوی نے کہا کہ یہ فیصلہ درست تھا کیوں جو حالات ہیں ان میں سیاسی اور عسکری قیادت میں اتحاد ہونا چاہیے۔

صدر پاکستان نے اپنے پیغام میں کہا کہ استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں اللہ ضرور مدد کرے گا اور ہم اتنی مشکلات برداشت کرنے کے بعد دنیا کی بڑی قوم بننے کے لیے تیار ہیں۔


متعلقہ خبریں