بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی ایک بار پھر دفتر خارجہ طلبی

پاکستان نے بھارت کے جاری کردہ نئے نقشوں کو مسترد کر دیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: دفتر خارجہ نے کنٹرول لائن پر بلا اشتعال بھارتی فائرنگ کے خلاف بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کے مطابق بھارتی افواج نے 27 اگست کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے نیکرون اور چیری کوٹ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کی وجہ سے 2 معصوم شہری شہید اور 4 زخمی ہو گئے تھے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارتی افواج ایل او سی پر تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہی ہے اور سال 2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے۔ بھارت ان دو سالوں میں ایک ہزار 970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق اور ہیومنٹیرین قوانین کی خلاف ورزی ہے جبکہ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہو سکتی ہے اور پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ سال 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرتے ہوئے اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی فوج کی ایل او سی پر فائرنگ،3 سالہ بچی سمیت دو شہری شہید

انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے جبکہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈر پر امن برقرار رکھے۔ دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا۔


متعلقہ خبریں