الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے نئے دو ارکان کی تعیناتی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اس ضمن میں  جہانگیر جدون ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں سیکرٹری صدر پاکستان، وزیر اعظم، دونوں ارکان اور الیکشن کمیشن فریق بنایا گیا ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن ارکان کی تعیناتی کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے اس پرعمل درآمد روکنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ الیکشن کمیشن کے دونوں ارکان کی تعیناتی آئین و قانون سے متصادم ہے۔

واضح رہے اس سے قبل  الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تعیناتی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

اس ضمن میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ 22 اگست کو الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تعیناتی کی گئی ہے، جس میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں بلوچستان اور سندھ کا کوٹہ مدنظر نہیں رکھا گیا لہذا

ممبران کی تعیناتی کا جاری شدہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔

یاد رہے گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر نے نئے ممبران سے حلف لینے سے انکار کردیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا  کہ نئے ممبران کی تقرری آئین کی خلاف ورزی ہے جو آرٹیکل 213 اور 214 کے مطابق نہیں ہوئی۔

واضح رہے وفاقی حکومت نے گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ اور بلوچستان کی تقرری کی تھی۔

منیر کاکڑ کو بلوچستان،خالد محمود صدیقی کو ممبر سندھ لگایا گیا تھا۔

 


متعلقہ خبریں