پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا پہلا اہم اجلاس


اسلام آباد: پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ڈی جی ایم او اور وزیر خارجہ  نے کمیٹی کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی ملٹری آپریشنز نے پاک فوج کی بارڈرز پر تعیناتی کے حوالے سےبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی افواج کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ بارڈرز پر فوج کے اضافی دستے تعینات ہیں۔

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان سفارتی سطح پر مقبوضہ کشمیر بارے مختلف ممالک سے رابطے میں ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر بارے پاکستان کے موقف کی جیت ہوئی ہے۔

اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قومی سلامتی کا پہلا اجلاس بہت اچھے ماحول میں ہوا۔ارکان کمیٹی نے کچھ تجاویز دیں۔ ڈی جی ایم او اور وزارت خارجہ نے اپنی بریفنگ دی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت کے تجاویز کا جائزہ لیکر متفقہ فیصلہ کرینگے۔ کشمیر کے معاملے پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ سب اس بات پرمتفق ہیں کہ بھارت نے کشمیر پر یکطرفہ اقدام اٹھایاہے۔

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا خصوصی اجلاس کے بعد امیر جماعت اسلامی سینیٹرسراج الحق نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ تمام تجاویز حکومت کے حوالے کر دی ہیں،اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کمیٹی میں جو بات ہوئی وہ وہاں کی امانت ہے ،بھارت آزاد کشمیر پر حملے کے موقع ڈھونڈ رہا ہے۔اس موقع کو ختم کرنے کے لئے ہمیں تیاری کرنا ہوگی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جس نے جنگ کی تیاری کی وہ جنگ سے بچ سکتا ہے۔ بھارت نے ماضی میں بھی حملے کئے اب ایک اور حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: متحدہ اپوزیشن کا اسلام آباد کی طرف مارچ کا فیصلہ


متعلقہ خبریں