ارفع کریم ٹاور دھماکے کو دو سال بیت گئے


لاہور میں ارفع کریم ٹاور کے سامنے ہونے والے خودکش بم دھماکے کو دو سال بیت گئے۔

24 جولائی 2017 کو فیروز پور روڈ پر واقع ارفع کریم ٹاور کے سامنے ایک موٹر سائیکل سوار خود کش بمبار نے خود کو پولیس کی گاڑی کے قریب اڑا لیا تھا، جس کے نتیجے میں آٹھ پولیس اہلکار سمیت 26 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس اہلکار پرانی سبزی منڈی کو گرانے کے دوران سیکیورٹی فرائض پر مامور تھے۔

سانحہ میں لاہور پولیس کے سب انسپکٹر ریاض احمد، اے ایس آئی فیاض احمد اور دو سگے بھائیوں کانسٹیبلز غلام مرتضٰی اور علی رضا سمیت آٹھ جوانوں نے جام شہادت نوش کیا تھا۔ واقعے کی ذمہ داری تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ دور دور تک عمارتیں لرز اٹھیں اور ارفع کریم ٹاور کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے کے بعد فضاء میں دھویں کے کالے بادل چھا گئے۔

دھماکے کے کچھ ہی دیر بعد محکمہ انسداد دہشت گردی نے جائے وقوعہ سے خودکش بمبار کے جسمانی اعضاء اور دھماکے میں استعمال ہونے والی خودکش جیکٹ بھی برآمد کرلی تھیں۔


متعلقہ خبریں