پاکستان: سال 2018ءمیں 22ہزار افراد ایڈز میں مبتلا ہوئے، اقوام متحدہ کی رپورٹ

ایڈز رپورٹ پازیٹو آنے پر شوہر نے بیوی کوقتل کرکے لاش درخت کے ساتھ لٹکا دی

لاہور: اقوام متحدہ کے ایڈز کنٹرول پروگرام کی طرف سے پاکستان میں ایڈز  کے مرض سے متعلق رپورٹ سامنے آئی ہے ۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ سال 2018ءمیں 22ہزار افراد اس مہلک بیماری کا شکار ہوئے۔ 

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ  ایڈز کے مرض میں مبتلا  14سال تک کی عمر کے بچوں کی تعداد 1400  ہوچکی ہے اور5ہزار900خواتین اس  مہلک بیماری کا شکار ہوئیں ۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ مردوں میں بھی ایڈز کاتیزی سے پھیلاؤ دیکھنے میں آیاہے۔ سال 2018میں 15ہزار مرد ایڈزمیں مبتلا ہوئے ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں  گزشتہ سال 6ہزار400افراد ایڈز کی وجہ سے  ہلاک ہوئے جن  میں 800بچے ، 1800خواتین اور 3800مرد شامل ہیں ۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایڈز میں مبتلا مریضوں کی کل تعداد 1لاکھ 60ہزار ہو گئی ہے۔  رپورٹ کے مطابق ایڈز کے مریضوں میں سے انجکشن کے ذریعے نشہ کرنے والے 21فیصد افراد اس بیماری کا شکار ہیں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے رواں سال مئی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا تھا کہ پاکستان میں ایک لاکھ 63 ہزار افراد کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ رتو ڈیرو لاڑکانہ میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جبکہ تاریخ میں اتنی تیزی سے ایڈز کی بیماری نہیں پھیلی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ موذی مرض ایڈز کے پھیلنے کی وجہ استعمال شدہ ٹیکے ہیں جنہیں دوبارہ پیک کر کے مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ غیر معیاری خون کے انتقال کی وجہ سے بھی ایڈز پھیلتا ہے تاہم صوبائی حکومت محنت سے اس مسئلے پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں ایچ آئی وی کے 8ہزار 308 کیسز ہیں ، ترجمان ایڈز کنٹرول پروگرام

ایک لاکھ 63 ہزار افراد کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا


متعلقہ خبریں