ڈیگاری کان حادثہ: جاں بحق ہونے والے کان کنوں کی تعداد 9 ہوگئی


بلوچستان کےعلاقہ ڈیگاری میں کوئلے کی کان میں ہونے والے  حاد ثے کے نتیجے  میں جاں بحق ہونے والے کانکنو ں کی تعداد 9 ہوگئی ہے جبکہ ایک  زخمی کان کن کو سول اسپتال کوئٹہ میں علاج کے لیے داخل کرادیاگیا ہے۔

کوئٹہ کے نواحی علاقے  ڈیگاری میں گزشتہ پیر کی شب کوئلے کے ایک کان میں جاں بحق ہونے والے زیادہ تر کان کنوں کا تعلق افغانستان سے بتایاگیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ شب چار افراد کی میتیں نکالی گئی تھیں جبکہ آج بھی ریسکیو آپریشن جاری رہا اور دوپہر تک تین افراد کو زندہ اور دو کو مردہ حالت میں نکالا گیا تھا۔

ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ کان سے زندہ نکالے  جانے والے دو کان کن بے ہوشی کی حالت میں راستے میں دم توڑ گئے جبکہ ایک کو کوئٹہ کے سول اسپتال میں  پہنچا دیا گیا۔

حکومت بلوچستان کے ترجمان کے مطابق اس حادثے میں 9 کانکن ہلاک اورایک زندہ بچ سکاہے۔ حادثے کے مقام پر جاری آپریشن بھی مکمل کرلیا گیاہے۔

 

واضح  رہے کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں کوئٹہ سے ڈیگاری روانہ ہوئی  تھیں ۔ دوسری جانب وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے بھی واقعہ کاسختی سے نوٹس لیتے ہوئےتین دن میں  رپورٹ طلب کرلی ہے۔

واقعہ پرمختلف مزدور نتظیموں نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کوئلہ کی کانوں میں کام کرنے والے کانکنوں کوریسکیو کی  خصوصی تربیت دی جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ  آئے روز  ڈیکاری، ہرنائی، مچھ اور شارگ میں ایسے واقعات ہورہے ہیں جن میں غریب مزدوروں کی جانیں چلی جانا معمول بن چکا ہے۔

واضع رہے گزشتہ سال اگست میں کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں بھی  کوئلے کی ایک  کان میں گیس بھر جانے کے ایک اور واقعہ میں 20 کانکن جاں بحق ہوئے تھےجنکا تعلق خیبرپختونخوا کے علاقے سوات اور شانگلہ سے تھا۔

اسی طرح سال دوہزار اٹھارہ میں مئی کے مہینے میں مارواڑ کے علاقے میں کوئلے کے ایک اور کان  میں زہریلی گیس کے باعث 16 کانکن جھلس کر جاں  بحق ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ: حادثے کا شکار ہونیوالی کوئلے کی کان سے چار لاشیں نکال لی گئیں


متعلقہ خبریں