جج ارشد ملک کے معاملے پر فیصلہ کرنا ہوگا، شاہد خاقان



اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جج ارشد ملک کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہاں جج بک رہے ہیں آپ جو مرضی فیصلہ کروا لیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک کا معاملہ سپریم کورٹ کے لیے بھی ٹیسٹ کیس ہے کیوں کہ مذکورہ کیس میں عدالت کا عظمیٰ کا ایک  نگران جج بھی تعینات تھا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر احتساب عدالت کے جج پر کسی قسم کا دباؤ تھا تو وہ اپنے نگران جج کو آگاہ کرتے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

ن لیگی رہنما نے میزبان کی اس بات سے اتفاق کیا کہ چیئرمین نیب اور جج ارشد ملک کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جانا چاہیے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے اسکینڈل منظر عام پر نہ آئیں۔

میزبان ندیم ملک کے پروگرام میں مہمان نے کہا ہم چاہتے ہیں دونوں ویڈیو کا فرانزک ٹیسٹ کرایا جائے اور قصوار افراد کو سزا دی جائے کیوں کہ یہ عدلیہ کے وقار کا معاملہ ہے۔

مریم نواز کے سیاسی مستقبل پر بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ پارٹی اور عوام میں مقبولیت رکھتی ہیں لیکن سیاست میں آنے کا فیصلہ ان کا اپنا ہوگا۔

ن لیگی قیادت کیخلاف کرپشن کے مقدمات پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر حکومت کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو عدالت میں پیش کرے میڈیا پر پگڑی نہ اچھالے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیلی میل کی جھوٹی خبر میں شہبازشریف کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی اور ن لیگ اس معاملے کو برطانوی عدالت میں اٹھائے گی تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔

انہوں نے کہا ڈی ایف آئی ڈی کسی کی جیب میں پیسے نہیں ڈالتا وہ اپنا پروجیکٹ لے کر آتے اور پیسہ بھی خود ہی خرچ کرتے ہیں۔

’سلمان اور حمزہ شہباز تیاری رکھیں‘

وزیرااعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے’ندیم ملک لائیو‘ میں کہا ہم شریف خاندان کی طرف سے کی گئی  26 ملین ڈالر کرپشن کے ثبوت حاصل کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تیاری شروع کر دی ہے اور بہت جلد سلمان شہباز اور عمران علی کی گرفتاری کے لیے برطانوی حکومت سے رابطہ کرنے والے ہیں۔

معاون خصوصی نے بتایا کہ علی عمران کی کوئی کمپنی نہیں تھی لیکن پھر بھی ایرا کے کاؤنٹ سے بغیر کسی پروجیکٹ رقم علی کنسٹریکشن کومنتقل ہوتی رہی۔

شہزاد اکبر نے کہ برطانوی ادارے ہمارے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں اور ضروری ریکارڈ فراہم کیا جارہا ہے جس  کے ہمارا کیس مزید مضبوط ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 181 ملین حمزہ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے، 1.37 ارب سلمان، نصرت شہباز کے اکاؤنٹ میں 148 ملین اور 57 ملین ان کی بہن کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں