کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف سے صرف اہلخانہ کی ملاقات ہوگی

نوازشریف کے کیلئے گھر سے مضر صحت کھانا آرہا تھا، میڈیکل بورڈ

فائل فوٹو


لاہور: پاکستان مسلم لیگ کے تاحیات قائد  اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے سنٹرل جیل کوٹ لکھپت میں  آج ملاقات کےہفتہ وار دن پر قریبی اہلخانہ میں سے صرف 5 افراد ملاقات کر سکیں گے۔

جیل حکام کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف کےذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی  عدالتی حکم پران سے ملاقات کرینگے۔ عدالت نے ڈاکٹر عدنان کو ملاقات کے لیے مشروط اجازت دے رکھی ہے۔

جیل حکام کا کہنا ہے کہ ملاقات کا وقت صبح نو بجے سے دوپہر دو بجے تک ہوگا۔ نواز شریف سے کسی  ن لیگی رہنما کو ملاقات کی اجازت نہیں ہوگی۔ مریم نواز، شہباز شریف کے علاوہ 3 قریبی رشتہ دار نواز شریف سے ملاقات کرسکیں گے۔

ن لیگ کے پارٹی ذرائع کا کہناہے کہ مریم نواز ملاقات میں احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو اور احتساب عدالت میں اپنی طلبی کے حوالے سے امورپر اپنے والد سے مشاورت کریں گی،شہباز شریف موجودہ سیاسی صورتحال پر نواز شریف سے مشاورت کریں گے۔

ذرائع محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہےکہ  نواز شریف سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں کی اجازت کا اختیار جیل سپرنٹنڈنٹ کو دے دیا گیاہے۔

اس سے قبل نواز شریف سے ملاقات کے خواہشمند افراد محکمہ داخلہ سے رابطہ کرتے تھے اور وہاں سے ناموں کی منظوری کے بعد ملاقات ہو پاتی تھی۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف سمیت کوئی بھی پارٹی رہنما گزشتہ جمعرات بھی نواز شریف سے ملاقات نہیں کر سکا تھا۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما جیل سپرنٹنڈنٹ کی اجازت سے نواز شریف سے ملاقات کر سکیں گے۔

گزشتہ جمعرات کو بھی صرف شہباز شریف، مریم نواز اور چند دیگر اہلخانہ کو جیل میں جا کر نواز شریف سے ملاقات کی اجازت مل سکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:نواز شریف سے آج بھی خاندان کے صرف پانچ افراد ملاقات کر سکیں گے


متعلقہ خبریں