ہری پور: کشتی حادثہ میں لاپتہ افراد کی تلاش تیسرے دن بھی جاری


ہری پور میں ریسکیو ٹیموں نے کشتی حادثہ میں لاپتہ افراد کی تلاش دوبارہ شروع کردی ہے۔ڈوبنے والوں کے لواحقین  نے اپنے پیاروں کی لاشیں ملنے تک جائے حادثہ پر رہنے کا اعلان کردیا ہے۔

ہم نیوز کے نمائندہ ہری پور نوید خان کے مطابق متاثرین کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار بیٹھے ہیں،3روز گزرنے کےبعد بھی جائے حادثہ پر ڈپٹی کمشنر ہری پور نے آنے کی زحمت نہیں کی۔متاثرین نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مدد نہ کرنے کا بھی شکوہ کیاہے۔

یا درہے کہ 3جولائی کو خیبرپختونخوا کے ضلع ہری پور کی تحصیل غازی میں تربیلا جھیل میں مسافر کشتی  الٹ گئی تھی  جس  میں 50 سے زائد افراد سوار تھے۔

تربیلا جھیل میں کالا ڈھاکہ توغر سے آنے والی مسافر کشتی تھانہ نارہ امازئی کی حدود برگ کے مقام پر الٹی تھی۔ حادثے کے بعد  ضلعی انتظامیہ نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہری پور میں ایمرجنسی نافذ کردی تھی۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق  پانچ افراد جاں بحق ہوگئے تھے  جن  میں 3 بچے اور 2 خواتین شامل ہیں ۔ حادثے کے روز  2 خواتین سمیت 6 افراد کو زندہ بچا لیا گیا تھا، حادثے میں ڈوبنے والے 15 سے زائد افراد نے تیر کر اپنی جان بچائی۔

ہری پور کشتی حادثے کا مقدمہ ایس ایچ او کی مدعیت میں ملاح کے خلاف درج کرلیا گیا۔ ڈوبنے والےافراد کی تلاش کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری ہے۔ ریسکیو حکام نے 18 افراد کے لاپتہ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

ڈوبنے والے دیگر افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن کیا گیا جس میں 1122، ایدھی کے اہلکار اور آرمی کے جوان شامل تھے۔

تربیلا جھیل کھلا بٹ کے مقام پر ریسکیو کیمپ بھی لگا دیا گیا تھا اور ملنے والی لاشوں کو بذریعہ ہیلی کاپٹر کھلابٹ ریسکیو آپریشن منتقل  کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: ہری پور: مسافر کشتی الٹنے سے 5 افراد جاں بحق دیگر کی تلاش جاری


متعلقہ خبریں