ایف بی آر کی ٹیکس کے تمام زیر التواء مقدمات کلیئر کرانے کی پیشکش

ٹیکس ریفنڈز: ایف بی آر نے نیا خود کار نظام متعارف کر ادیا

فائل فوٹو


فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی طرف سے بڑا اعلان سامنے آیاہے،وفاقی حکومت کے لیے محصولات جمع کرنے والے ادارے نے ٹیکس کے تمام زیر التواء مقدمات کلیئر کرانے کی پیشکش کردی گئی ہے۔

ایف بی آر کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیاہے کہ جن مقدمات کا فیصلہ ہوچکا ہے ان پر یہ پیشکش لاگو نہیں ہوگی۔ زیر التواء مقدمات میں ملوث ہر شخص ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے مطابق کیس کی نوعیت اور مالیت کا کوئی لحاظ نہ ہوگا،ہر اس شخص کی طرف سے اسکیم میں رجسٹرڈ ہوکر مطلوبہ ٹیکس پر ایک اعشاریہ 5 فیصدبطور جرمانہ  دیکر جان چھڑائی جاسکتی ہے جس کے ٹیکس کے کیسز زیر التواء ہیں۔

اعلامیے میں یہ بھی واضح کیا گیاہے کہ زیر التواء مقدمات کلئیر کرانے کے لیے ایمنسٹی کی مقررہ تاریخوں کے اندر رجسٹرڈ ہونا لازم ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم کو اہم پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ اللہ تعالیٰ اس وقت تک کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت نہ بدلے۔ ٹیکس ادائیگی کے بغیر قوم ترقی نہیں کر سکتی اور پاکستانی قوم سب سے کم ٹیکس اور سب سے زیادہ خیرات دیتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ تمام افراد 30 جون تک اپنے بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی ظاہر کر دیں پھر اس کے بعد ان کو موقع نہیں ملے گا۔

انہوں  نے کہا کہ ہماری ایجنسیوں کے پاس معلومات ہیں کہ کس کے بے نامی اکاؤنٹ اور بے نامی جائیداد موجود ہیں جبکہ ہمارے دیگر ممالک سے معاہدے ہوئے ہیں اور بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں کی معلومات آ رہی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ  اس وقت موجودہ حکومت کے پاس وہ معلومات ہیں جو سابقہ حکومتوں کے پاس نہیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیے:ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں عوام کی عدم دلچسپی ، حکومت پریشان

متعلقہ خبریں