اپوزیشن ریاست کے خلاف بولنے والوں کی حوصلہ شکنی کرے، وزیر داخلہ بلوچستان

’ریکوڈک کا فیصلہ اسلام آباد میں ہوا تو عوام سڑکوں پر ہونگے‘

فوٹو: فائل


کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں لورالائی پولیس لائن پر ہونے والےحملے پر ان کیمرا بریفنگ کا مطالبہ کردیا گیاہے۔یہ مطالبہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کےرکن صوبائی اسمبلی نصراللہ  زیرے نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کے دوران کیا ۔

نصراللہ زیرے نے کہا کہ حکومت تمام اراکین اسمبلی کو امن و امان کی صورتحال پر ان کیمرا بریفنگ دے، ریاست جب تک گڈ اور بیڈ کی پالیسی ختم نہیں کرےگی حالات ٹھیک نہیں ہوں گے۔

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے کہا کہ ہماری فورسز کو دہشت گردی کا سامنا ہے،ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف بولنے والوں کی حوصلہ افزائی قابل مذمت ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ نے کہا کہ  آج لورالائی میں فورسز نے اپنی جانوں پر کھیل کر بہت بڑی تباہی سے لورالائی کو  بچا لیا ہے جو قابل تعریف ہے۔  ہمسایہ ملک نے جو دہشت گردی کی فضا قائم کی ہے اس کو ختم کرنے کے لئے ہم سب کو اپنا کرار ادا کرنا ہوگا۔

میر ضیا لانگو نے کہا کہ اپوزیشن ریاست کے خلاف بولنے والوں کی حوصلہ شکنی کرے۔

وزیر داخلہ ضیاء لانگو اور پشتونخواء میپ کے رکن نصراللہ زیرے کےدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

زمرک خان نے کہا ہے کہ ماضی میں حکومتی وزراء کا رویہ ہمارے ساتھ  اچھا نہیں تھ، کہتے تھے بجٹ بنانا اپوزیشن کا کام نہیں ہے۔

ایوان میں انجنئیر زمرک خان اور اختر حسین لانگو کے درمیان بھی  تلخ کلامی ہوئی اور اسپیکر کو مداخلت کرنا پڑی۔

زمرک اچکزئی نے کہا کہ اپوزیشن میری تقریر کو متاثر کے لئے بار بار مداخلت کر رہی ہے۔

بی این پی کے رکن صوبائی اسمبلی نے کہا کہ ایوان میں نہ کسی نے پاکستان مخالف بات نہیں کی، خدا را نمبر بنانے کے لئے غیر جمہوری طریقہ اختیار نہ کریں۔ ہم نے گزشتہ بجٹ تقریر میں صرف بجٹ پر بات کی۔ اگر حکومت کی کوئی کارکردگی ہے تو وہ ہمیں بتائیں ہم خوش ہو جائیں گے۔


متعلقہ خبریں