12 رکنی تحقیقاتی کمیشن قائم، نوٹیفکیشن جاری

مودی سرکار کے ہاتھوں مسلمانوں کی نسل کشی کی اطلاعات آ رہی ہیں، عمران خان

فوٹو: فائل


دس سال کے دوران لیے جانے والے بیرونی قرضوں پر وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن تشکیل دیے دیا ہے جس کی سربراہی ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر کریں گے۔

اس ضمن میں جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق انکوائری کمیشن میں انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی)، انٹیلیجنس بیورو (آئی بی) ، سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور دیگر اداروں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق 12 رکنی تحقیقاتی کمیشن میں نیب ، ایف آئی اے، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک، اور آڈیٹر جنرل کے نمائندے بھی شامل کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ وزارت خزانہ کے اسپیشل سیکریٹری بھی کمیشن کے رکن ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق کمیشن 2008 سے 2018 تک قرضوں میں 25 ہزار ارب روپے کے اضافے کی تحقیقات کرے گا۔

کمیشن گذشتہ ادوار میں میگا پراجیکٹس اور ٹھیکوں کی تفصیلات کے حوالے سے بھی تحقیقات کرے گا ۔ اعلیٰ حکام اور ان کے اہلخانہ کی جانب سے قومی خزانے کو ذاتی استعمال میں لانے کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ کمیشن فرنزک آڈیٹرز اور عالمی سطح کے ماہرین کی خدمات بھی حاصل کرسکے گا۔

 

 

 


متعلقہ خبریں