دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد 13 ہزار 865 تک جا پہنچی

دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد 13 ہزار 865 تک جا پہنچی

فائل فوٹو


اسلام آباد: عالمی ادارے’اسٹاک ہوم انٹرنیشنل ریسرچ انسٹیٹیوٹ‘ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق دنیا میں نوممالک کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کی مجموعی تعداد  13 ہزار 865 تک جا پہنچی ہے اور اس دوڑ میں امریکہ، روس سب سے آگے ہیں۔

حال ہی میں جاری ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق دنیا میں موجود ایٹمی ہتھیاروں کا 90 فیصد حصہ صرف روس اور امریکہ کے پاس ہے۔

روس کے پاس چھ ہزار 500 اور امریکہ کے پاس چھ ہزار 185 ہتھیار ہیں۔  برطانیہ 200، فرانس 300، اسرائیل کے پاس 80 سے 90،  پاکستان 150 سے 160، بھارت 130سے 140، چین 290 اور شمالی کوریا کے پاس 20 سے30 ایٹمی ہتھیار ہیں۔

دنیا بھر میں 3750 ایٹمی ہتھیار ہر وقت دشمن کو تباہ کرنے کے لیے تیار رہتے ہیں جب کہ 2000 کے قریب کو ہنگامی صورتحال میں استعمال کرنے کے لیے رکھا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ ہر وقت 1750 اور روس 1600 ہتھیار حملے کے لیے تیار رکھتا ہے۔ برطانیہ نے 120 اور فرانس نے 280 ہتھیار کسی بھی وقت استعمال کرنے کے لیے تیار رکھے ہوئے ہیں۔

ادارے نے اپنی رپورٹ میں بالخصوص اسرائیل کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ صہیونی ریاست نے حال ہی میں 10 ایٹمی بم تیار کیے ہیں اور اسکی مجموعی تعداد اب 100 کے قریب پہنچ گئی ہے۔

اسرائیل کے پاس ایسے جوہری اور ہائیڈروجن بموں کی تعداد کا ذکر بھی اس رپورٹ میں کیا گیا ہے جن کو جنگی طیاروں، میزائلوں اور آبدوزوں کے ذریعے داغا جا سکتا ہے۔

اسٹاک ہوم انٹرنیشنل ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے اسرائیل کے دیسی ساختہ میزائل’جریکو‘ کے بارے میں لکھا کہ’یہ بین البراعظمی سطح پر مار کر سکتے ہیں اور  جوہری وار ہیڈ لے جانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس دوڑ میں شریک تمام ریاستیں ایٹمی ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا مواد بھاری یورینم یا پلاٹینم بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

چین، فرانس، روس، برطانیہ اور امریکہ بھاری یورینم کے ساتھ پلاٹینم بنانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں جب کہ بھارت اور اسرائیل کے پاس صرف پلاٹینم بنانے کی صلاحیت ہے۔ پاکستان صرف بھاری یورینم بنا سکتا ہے لیکن پلاٹینم کی پیداوری صلاحیت میں بھی اضافہ کر رہا ہے۔


متعلقہ خبریں