اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت قرضوں کے معاملہ پر عوام سے جھوٹ بول رہی ہے جبکہ ملک میں مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے جو سب کی چیخیں نکال دے گا۔
ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار وزیر اعظم کی سربراہی میں کمیشن بنایا جا رہا ہے جس کا فیصلہ یقیناً وزیر اعظم جو چاہیں گے وہی آئے گا۔ عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ سے کسان، صنعت کار، تاجر، غریب، وکلا سب ہی نا خوش ہیں۔ جو ٹیکس لگے یا ان کی شرح تبدیل ہوئی، سب کا بوجھ عوام پر ہی پڑے گا۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان میں تقریباً 20 لاکھ لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں اور موجودہ صورت حال میں مزید بے روزگار ہوں گے۔ جس پر آپ ٹیکس لگا رہے ہیں کیا وہ یہ بوجھ برداشت کر سکیں گے؟
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم کا خطاب کسی اہم مقصد کے لیے ہوتا ہے لیکن گزشتہ روز ہونے والے خطاب میں کوئی اہم بات نہیں تھی۔ کبھی آپ کہتے ہیں کہ میں گزشتہ حکمرانوں کو نہیں چھوڑوں گا اور پھر آپ کہتے ہیں کہ نیب پر میرا اختیار نہیں ہے۔
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ نون نے جب ساڑھے 15 سو ارب روپے کے قرضے لوٹائے تو بے روزگاری نہیں ہوئی، مہنگائی نہیں بڑھی لیکن موجودہ حکومت بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ قرضوں کی واپسی کو بتاتی ہے، جو ہماری سمجھ سے باہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف گزشتہ 10 سالوں میں جو 24 ہزار ارب روپے کا قرضہ بتا رہی ہے اسے ہم چیلنج کرتے ہیں یہ بالکل غلط بتا رہے ہیں اور عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ موجوہ حکومت ٹیکسوں کا شارٹ فال کہاں سے پورا کرے گی، اس کا بوجھ بھی عوام پر ہی پڑے گا اور لوگوں کی زندگیاں اور تنگ ہوں گی۔
قمر زمان کائرہ ںے کہا کہ ہم جب حکومت میں آئے تو کھانے کے لیے گندم موجود نہیں تھی جو ہمیں باہر سے منگوانا پڑی لیکن ہم نے ایک سال میں کسانوں کو ان کی فصلوں کی قیمت دی اور ملک کی ضرورت بھی پوری کی لیکن موجودہ حکومت نے تو آتے ساتھ ہی کسانوں کی بھی چیخیں نکال دی ہیں۔