ماڈلنگ کے لیے کراچی سے لاہور آنے والی ماڈل اقراء کے قتل کیس میں سیشن عدالت نے پانچ ملزمان کی عبوری ضمانت میں بارہ جون تک توسیع کردی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج شاہد منیر نے اقراء قتل کیس کی سماعت کی۔ ملزم حسن بٹ، عمر بٹ، شعیب بٹ اور دیگر نے قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے ماڈل اقراء سے زیادتی کی، تشدد کا نشانہ بھی بنایا جسکے باعث اسکی موت واقع ہوئی۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ فرانزک لیبارٹری کی رپورٹ بارہ جون کو ملے گی۔ عدالت نے تھانہ شاہدرہ کے تفتیشی افسر کو آئندہ تاریخ پر تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
یادرہے رواں سال 7اپریل کو کراچی کی 22 سالہ ماڈل لاہور میں مبینہ طور پر قتل ہوگئی تھی ،اقرا نامی لڑکی ماڈلنگ کے لئے گھر والوں سے ناراض ہو کر کراچی سے لاہور آئی تھی۔
لاہور پولیس کے مطابق گلشن راوی کے رہائشی 3 افراد عثمان،حسن بٹ اور عمر رضا بٹ نے 22 سالہ اقرا سعید کو بے ہوشی کی حالت میں شاہدرہ ٹیچنگ اسپتال داخل کرا یا اور فرار ہوگئے۔
لاہورپولیس کا کہناتھا کہ اقرا کی اپنے اہلخانہ سے بھی چپقلش چل رہی تھی۔اقرا کے موبائل نمبر کی سی ڈی آر پولیس نے حاصل کر لی گئی ہے۔ سی ڈی آر سے پتہ چلایا جائے گا کہ اقرا کے کس کس سے رابطے تھے۔ اقرا کے موبائل نمبر کے ذریعے اسکے مبینہ قتل سے پچھلے دن کی لوکیشن بھی چیک کی جائے گی۔
لاہور پولیس کے مطابق مقدمہ میں نامزد عثمان نامی ملزم کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ مقدمہ میں نامزد ملزمان نے عبوری ضمانتیں کروا رکھی ہیں۔
پولیس کے مطابق اقراء سعید لاہور میں حسن بٹ ، عثمان اور عمر نامی افراد کے ساتھ رابطے میں تھی۔ تینوں نوجوان گلشن راوی کے رہائشی ہیں۔ اقراء سعید نے مذکورہ افراد کے ساتھ آئس کا نشہ کیا ۔طبعیت خراب ہونے پر تینوں نوجوان اقرا سعید کو ہسپتال چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اقراکی موت نشے کی زیادتی کے باعث ہوئی ہے۔اقرا سعید کے ساتھ زیادتی کے بارے میں حتمی رائے پوسٹمارٹم رپورٹ اور فرانزک لیب رپورٹ سے ہوگی۔
پولیس کے مطابق موبائل فون سے ملنے والی معلومات پر عثمان ، حسن اور عمر کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
یہ بھی پڑھیے:ماڈل اقرا کے قتل میں ملوث ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع