پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ ان کے لیے انگلینڈ میں کھیلنا ایسا ہی ہے جیسے اپنے وطن میں کھیلنا۔
انگلینڈ کی کنڈیشنز کراچی یا لاہور کے برعکس ہونے کے باوجود پاکستانی ٹیم کا انگلینڈ میں اچھا ریکارڈ ہے۔
گرین شرٹس نے انگلش سرزمین پر ہی 2019 میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی جبکہ 2009 کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی بھی پاکستان نے انگلینڈ میں ہی حاصل کی تھی۔
گزشتہ سال پاکستان نے مضبوط انگلینڈ ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز 2-2 سے برابر کی تھی جبکہ 1999 کے عالمی کپ میں بھی گرین شرٹس نے فائنل کھیلنے کا شرف اسی ملک میں حاصل کیا تھا۔
مزید پڑھیں: ہاشم آملہ کی فٹنس کا رمضان سے کیا تعلق؟
تاہم اس مرتبہ پاکستانی ٹیم کی ورلڈ مہم کا آغاز زیادہ اچھا نہ رہا۔ حال ہی میں گرین شرٹس انگلینڈ کے خلاف سیریز 0-5 سے ہارے جبکہ چند روز قبل ہونے والے وارم اپ میچ میں بھی افغانستان سے شکست ہوئی۔
تاہم تجربہ کار آل راؤنڈر محمد حفیظ انگلینڈ میں ملنے والی حمایت کی وجہ سے ٹورنامنٹ میں اچھے نتائج کے لیے پرامید ہیں۔
محمد حفیظ نے کہا کہ ’ہم جب بھی یہاں آتے ہیں ہمیں ہمیشہ پاکستانی برادری کی بھرپور حمایت ملتی ہے، ہمیں ہمیشہ ایسا ہی لگتا ہے جیسے ہم اپنے گھر میں ہی کھیل رہے ہوں۔‘
یہ بھی پڑھیں: بمرہ کی نو بال اور فخر کی سنچری
انہوں نے کہا کہ شائقین کرکٹ بہت پرجوش ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہمیں کامیابی ملے اور اسی لیے ہم یہاں آئے ہیں۔
محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ ’انگلینڈ میں کرکٹ کے لیے ماحول ہمیشہ ہی پرجوش ہوتا ہے اور بطور کرکٹر آپ چاہتے ہیں کہ یہاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں اور اس سے آپ کو بہت عزت ملتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کے خلاف سیریز میں جیسی پچز تھیں ویسی انہوں نے پہلے کبھی نہیں دیکھیں لہٰذا ہر کرکٹر کو اس کے لیے تیار رہنا ہوگا اور خود کو اسی حساب سے ڈھالنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پچز پوری طرح بلے بازوں کے حق میں ہیں اور ہم ٹورنامنٹ کے دوران بڑے اسکورز بنتے دیکھیں گے۔
محمد حفیظ کا مزید کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے دوران اسپنرز کا کردار انتہائی اہم ہوگا۔