31لاکھ تجارتی صارفین میں سیلز ٹیکس دینے والےمحض 38 ہزار ہیں، شبر زیدی


چیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) شبر زیدی نے کہا ہے کہ ملک میں 31لاکھ تجارتی صارفین میں سے سیلز ٹیکس دینے والوں کی تعداد محض 38ہزار ہے،حکومت نےایمنسٹی اسکیم میں موقعہ دیاہے کہ  جولوگ  سیلز ٹیکس نہیں دے رہے وہ 30جون تک ٹیکس ادا کردیں۔

چیرمین ایف بی آرنے تسلیم کیا کہ حکومت  سیلز ٹیکس کے نیٹ میں اضافہ نہیں کرسکی۔ ڈیڑھ ماہ میں ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ کتنے لوگ سیلز ٹیکس دینگے؟ پھر جو ٹیکس نہیں  دے گا اسے بھی دیکھ لینگے۔

چیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) شبر زیدی نےاسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ گفتگو میں  کہا کہ  ہمارے ملک میں ٹیکس فائلرز بہت کم ہیں ۔ اس حوالے سے کچھ حقائق قوم کے سامنے لانا چاہتےہیں۔

شبر زیدی نے کہا کہ اس وقت ملک میں 31 لاکھ تجارتی صارفین ہیں۔ 3 لاکھ 41ہزار بجلی کے صنعتی کنیکشن دیے گئے ہیں اورہزاروں گیس کے کنیکشن بھی  دیئے ہوئے ہیں۔

اس کے مقابلے میں سیلز ٹیکس کے حوالے سے رجسٹرڈ اداروں یا کمپنیوں کی تعداد صرف  38 ہزار ہے۔ اعدادو شمار کا فرق بہت ہے،اس لیے جس نے سیلز ٹیکس نہیں دیا وہ 2 فیصد ادا کرکے 30 جون تک کلیئر کرا سکتاہے۔

چیرمین ایف بی آر نے کہا کہ جو لوگ فائلر نہیں ہیں انہیں کسی نہ کسی طریقے سے سٹریم لائن کرنا ہے اور سسٹم میں لانا ہے ۔ہمیں کاروبار کے لئے ماحول سازگار کرنا ہےاور  کاروباری لوگوں کو فائلر بناناہے۔ ہم ماحول کو بہتر کرینگے تو رضاکارانہ طور پر لوگ سامنے آئینگے۔

یہ بھی پڑھیے:ٹیکس کلیکشن کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں، شبر زیدی

چیرمین ایف بی آر نے کہا کہ وہ  کاروباری لوگوں کو ہراساں کرنے کے تمام طریقے اور عمل ختم کر دینگے۔24گھنٹے میں مطلع کیے بغیر کسی کا بنک اکاؤنٹ منجمد نہیں کیا جائےگا۔ اکاؤنٹ منجمد کرنے سے متعلق قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ختم ہونے کے بعد قانون میں تبدیلی کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ  ماضی کی عدم ادائیگیوں کے لیے نان فائلرز سے صرف  دو فیصد  مانگ رہے ہیں،اس لیے جو لوگ اس اسکیم سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں وہ ٹیکس ریٹرن کے ساتھ دو فیصد ادا کرکے ٹیکس نیٹ کا حصہ بن سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں