توہین عدالت: لاہورہائیکورٹ نے چیرمین ایف بی آر کو نوٹس جاری کردیا

فائل فوٹو


لاہور ہائیکورٹ  نے چیرمن ایف بی آر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پرنوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کرلیاہے۔

جسٹس عابد عزیز شیخ نے کوٹ لکھپت کے رہائشی محمد حسنین کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ سیاسی بنیاد پر پارلیمنٹرینز کے گوشواروں کی ٹیکس ڈائریکٹری سرکاری ویب ساہیٹ سے ہٹا دی گئی ہے۔ ایسا کیا جانا رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کیخلاف ورزی ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ ایف بی آر کا یہ اقدام  آئین کے آریٹکل 4 اور 25کی خلاف ورزی ہے۔ چیرمین ایف بی آرکے اس اقدام سے عوام پارلیمنٹرینز کے بارے آگاہی سے محروم ہو گئے کہ وہ سالانہ کتنا ٹیکس ادا کرتے ہیں؟

درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ایف بی آر سے ایک حکم کی وضاحت کے لئے رابطہ کیا،،شنوائی نہ ہونے پر ہائیکورٹ میں درخواست دی۔

عدالت نے بائیس مارچ دو ہزار انیس کو چیرمن ایف بی آر کو چار ہفتوں میں زیر التواء درخواست پر فیصلہ کا حکم دیا، عدالتی حکم پر تاحال عمل درآمد نہیں کیاگیا۔

یہ بھی پڑھیے:جعلی اکاؤنٹس کیس، چیئرمین ایف بی آر کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

درخواست گزار کی طرف سے استدعا کی گئی ہے کہ  عدالتی حکم عدولی پر چیرمن ایف بی آر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

یاد رہے اس سے قبل سپریم بھی چیرمین ایف بی آر کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرچکی ہے ۔

گزشتہ برس دسمبر میں اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان نے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو توہین عدالت کا نوٹس جاری  کیا تھا۔

سپریم کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایف بی آر کی پیش کر دہ رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا۔

بیرون ملک پاکستانیوں کے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے پر چیف جسٹس نے چئیرمین ایف بی آر پر برہمی کا اظہار کیا اور اظہار وجوہ کےلئے چئیرمین ایف بی آر کو تین دن کا نوٹس جاری کیا تھا۔

عدالت نے ممبر اِنکم ٹیکس کو بھی توہین عدالت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ تین دن کے اندر اندر بتائیں کہ عدالت کے حکم پر عمل کیوں نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس نے چیئرمین ایف بی آر اور ممبر انکم ٹیکس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ آپ دونوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کر دی جائے۔ آپ عدالت کو گمراہ کرنا بند کریں۔

چیف جسٹس نے وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی جائیداد سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے استفسار کیا تھا کہ عدالتی جے آئی ٹی نے علیمہ خان سے متعلق کیا کارروائی کی ہے اس کی تفصیلات بتائی جائیں۔


متعلقہ خبریں