پٹرولیم پرائس ، لاہور ہائیکورٹ نے اوگرا اور ایف بی آر حکام کو طلب کرلیا



لاہور ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں میں اضافہ کے خلاف درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے ایف بی آر کے متعلقہ حکام کو 24 مئی کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔

عدالت وفاقی حکومت ایف بی آر اور اوگرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب بھی طلب کر لیاہے۔

جسٹس شاہد جمیل خان نے شہری محمد بلال کی درخواست پر عبوری حکم جاری کیا۔ درخواست میں وفاقی حکومت اور وزارت پٹرولیم سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ احمد سعید اور مدثر چوہدری پیش ہوئے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنا آئین کے آرٹیکل نو،چودہ اور پندرہ کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے:حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا

درخواست گزار کی طرف سے استدعا کی گئی تھی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمیتوں میں اضافہ کے حکم کو کالعدم قراد دیا جائے۔

یاد رہے رواں ماہ 5مئی کو خبر آئی تھی کہ  وفاقی کابینہ کی منظوری سے قبل ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے 9 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیاہے۔

حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹیفکیشن رات گئے اچانک جاری کر دیا۔پٹرول کی قیمت 9 روپے 53 پیسے اضافہ کے بعد 108 روپے 31 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 89 پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد ایک لیٹر ہائی اسپیڈ ڈیزل 122 روپے 32 پیسے میں دستیاب ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں  ماڑی پٹرولیم نے پنجاب میں  تیل کے بڑے ذخائر ملنے کی خوشخبری سنا دی

اسی طرح 6 روپے اضافہ کے بعد لائیٹ ڈیزل کی قیمت 86 روپے 94 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت بھی 7 روپے 46 پیسے اضافے کے بعد 96 روپے 77 پیسے ہو گئی۔


متعلقہ خبریں