زلمے خلیل زاد پاکستان کا دورہ مکمل کرکے افغانستان روانہ

افغان امن معاہدہ طے پاگیا: صدر ٹرمپ کی توثیق کا انتظار

فائل فوٹو


امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد  پاکستان کا 2 روزہ دورہ مکمل کرکے پانچ رکنی وفد کے ہمراہ کابل روانہ ہو گئے ہیں۔

زلمے خلیل زاد نے دفتر خارجہ میں افغان مفاہمتی عمل پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان کے دورہ پرگزشتہ روز اسلام آباد پہنچے تھے جہاں ان کی سیکرٹری خارجہ سہیل محمود سے ملاقات ہوئی۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق دونوں رہنماؤں میں افغان مسئلے کے حل کیلئے جاری کاوشوں، تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر سیکرٹری خارجہ نے پرامن اور مستحکم افغانستان کیلئے پاکستانی عزم کا اعادہ کیا۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور امریکہ نے پرامن افغانستان کیلئے دوطرفہ قریبی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق مذاکرات افغان مفاہمتی عمل پر پاک امریکہ مشاورت کا حصہ تھے۔

مذاکرات میں پاک امریکہ دو طرفہ تعلقات اور خطے کی سلامتی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق وفود کی سطح پر مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی ایڈیشنل سیکریٹری آفتاب کھوکھر نے کی۔ مذاکرات میں خارجہ و دفاع کے سینیئر حکام نے شرکت کی۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ کابل میں پاکستان کے سفیر نے خصوصی طور پر مذاکرات میں شرکت کی جبکہ افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ مفاہمتی عمل افغان مسئلے کے حل کا تاریخی  موقع ہے، افغان مسئلے کے حل میں افغان اسٹیک ہولڈرز اور پڑوسی ممالک کا اہم کردار ہے۔

افغانستان میں امن کے قیام کے لیے کوششوں کے سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی افغانستان، پاکستان، یواے ای اور قطر سمیت دیگر ممالک کے کئی دورے کرچکے ہیں۔

امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیاکہ امریکی وفد کے دورہ میں افغان امن عمل کے حوالے سے پاکستانی قیادت سے بات چیت ہوئی۔
دورہ میں زلمے خلیل زاد کی سیکرٹری خارجہ سمیت دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام اورآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات ہوئی۔زلمے خلیل زاد نے انٹرافغان ڈائیلاگ میں تیزی اور تشدد میں کمی کے لیے پاکستان سے کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

زلمے خلیل زاد نے کہاہے کہ افغانستان میں جنگ کے خاتمہ سے خطے میں امن آئے گا۔افغانستان میں امن سے امریکہ سمیت دنیا کے کسی بھی ملک میہں دہشت گرد حملوں کا خطرہ ختم ہوسکے گا۔افغانستان میں امن سے خطے کی معیشت میں استحکام آئے گا۔اقتصادی مضبوطی سے وزیراعظم عمران خان کے پاکستان کے تعمیری مستقبل کا ویژن پورا ہوسکے گا۔

یہ بھی پڑھیے:زلمے خلیل زاد کی قیادت میں امریکی وفد کے دفترخارجہ میں مذاکرات

قطر میں امن مذاکرات میں تاخیر پر مایوسی ہوئی، زلمے خلیل زاد

کچھ روز قبل زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان کے افغانستان کے حوالے سے پیغام کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ امن کی اپیل کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

افغانستان میں انٹرویو کے دوران زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ طالبان کے ساتھ معاہدے کا انحصار افغانستان میں جنگ بندی اور قیام امن پر ہے۔


متعلقہ خبریں