قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس، ’’نو بے بی نو‘‘ کے نعرے


اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا اور حکومت مخالف نعرے بھی لگائے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیرصدارت ہورہا ہے۔ وزیر مواصلات مراد سعید کے اظہارخیال کے دوران اپوزیشن نے ’نو بے بی نو‘ کے نعرے لگائے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ وزیراعظم نے ایران میں جو بیان دیا وہ انتہائی خطرناک اور تشویشناک ہے، یہ بیان پاکستان کو بیک فٹ پر لے جانے کے مترادف ہے اس بیان پر ایوان کو آگاہ کیا جانا چاہیے۔

شیریں مزاری  نے دورہ ایران کی تفصیلات سے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایران اور پاکستان نے کالعدم تنظیموں کے خاتمے پر بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ایران میں دیئے گئے بیان کو پورا پڑھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے لیے کالعدم تنظیموں کو ختم کرنا ہو گا۔ بارڈر کے دونوں طرف کالعدم تنظیموں کو ختم کرنا ہے۔ایران اور پاکستان دونوں ممالک سے کالعدم تنظیموں کے خاتمے پر بات ہوئی ہے ۔ ایسا معاہدہ پہلے کبھی نہیں ہوا۔ پڑوسی ممالک ہمارے ملک میں دہشتگردی کراتے رہے ہیں۔ جس مودی کی بات کی گئی وہ رائے ونڈ آیا تھا۔مودی کے ساتھ ڈیل ن لیگ نے کی ہے۔ن لیگ پہلے اپنے گریبان میں دیکھے۔

پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی حناربانی کھر نے کہا کہ وہ مودی جس نے کشمیریوں کا قتل عام کروایا۔ وزیراعظم کہتا ہے اگر مودی الیکشن جیت گیا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا ہمارے وزیراعظم نے ایرانی صدر کے ساتھ کھڑے ہوکر کہا کہ ہماری سرزمین استعمال کی گئی۔ ہمارے وزیراعظم نے ہمارے ملک کو مذاق بنا دیا ہے۔ مودی ایک ایسا وزیراعظم ہے جس نے اپنے ملک میں قتل عام کی روایت ڈالی۔

 ہمارے وزیراعظم نے ہمارے ملک کو مذاق بنا دیا ہے، حنا ربانی کھر 

حناربانی کھر نے کہا وزیراعظم کا کیا کام کہ وہ کہے کہ افغانستان میں فلاں قسم کا نِظام آنا چاہیے۔

وزیر مواصلات مراد سعید کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے نعرے بازی کی اور “نو بے بی نو” اور ’’گو نیازی گو‘‘کے نعرے بھی لگائے۔ بلاول بھٹو کے خلاف بات کرنے پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ کر ہوا میں اڑا دیں۔

پی پی پی ارکان نے اسپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا بھی دیا۔ مسلم لیگ ن نے اسپیکر ڈائس کے گھیراو میں پی پی پی کا ساتھ نہیں دیا۔ مسلم لیگ ن کے ارکان اپنی نشستوں پر ڈیسک بجاتے رہے۔

وزیر مواصلات مراد سعید نے اس دوران اپنا خطاب جاری رکھا اور کہا نعرے لگانے والوں سے پوچھتا ہوں کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے۔سندھ میں ایک ایک اکاؤنٹ سے اربوں روپے نکل رہے ہیں۔عمران خان امریکہ کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کررہا ہے۔

مراد سعید نے کہا ماضی میں امریکہ ڈومور کا مطالبہ کرتا تھا۔بلاول جو مرضی کرلیں آپ سے قوم کا پیسہ نکال کر قوم کے حوالے کیا جائے گا۔ جو مرضی کرلو احتساب رکا ہے نہ رکے گا۔
مراد سعید نے کہا جو آکسفورڈ یونیورسٹی سے ہمارے پیسوں سے پڑھا وہ اب بات کرے گا۔ان کے گھر میں ایک پیسہ بھی ان کی محنت کی کمائی کا نہیں ہے۔ہر سڑک، ہر پل، ہر ترقیاتی فنڈ کا پیسہ بلاول نے کھایا۔بلاول سن لو! احتساب کا عمل چلے اور پیسہ نکالیں گے، احتساب ہوکر رہے گا

انہوں نے کہا کہ ہم ادب سے بات کرتے ہیں، دلیل سے بات کرتے ہیں۔ ہم خارجہ پالیسی سمیت ہر معاملے پر چیلنج کرتے ہیں۔ ہمارے دور میں انڈیا نے درخت گرائے تو ہم نے ان کے طیارے گرادیئے۔

یہ بھی پڑھیے:لفظ حذف کرنے کا معاملہ، اسپیکر قومی اسمبلی اور بلاول میں تکرار

اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باعث ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس میں نماز ظہر کا 20 منٹ کے لیے وقفہ کردیا۔


متعلقہ خبریں