لاہور: گزشتہ ایک ماہ میں لاہور کے بڑے اسپتالوں میں یرقان کے 11,600 سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔
ہم نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جناح اسپتال لاہور میں مارچ میں یرقان کے مریضوں کی تعداد 3500 رہی، ان میں 1200 ہیپاٹائٹس اے اور 2300 ہیپاٹائٹس ای کے مریض تھے۔
رپورٹ کے مطابق جنرل اسپتال لاہور میں ایک ماہ کے دوران یرقان کے 3310 مریض لائے گئے، ان میں سے 1329 ہیپاٹائٹس اے اور 1981 ہپیاٹائٹس ای کے مریض تھے۔
مزید پڑھیں: وفاقی پولیس کے 900 میں سے 40اہلکاروں میں ہیپاٹائٹس کی تشخیص
اسی طرح میو اسپتال لاہور میں یرقان کے 1550 مریض رپورٹ ہوئے جن میں دو مریض جاں بحق ہوچکے ہوچکے ہیں۔ سروسز اسپتال لاہور میں یرقان کے 3180 مریض رپورٹ ہوئے۔
طبی ماہرین کے مطابق یرقان کے مریضوں کی تعداد گزشتہ دو سالوں سے 40 فیصد زیادہ ہے جس کی بڑی وجہ شہر میں گندا پانی اور صفائی ستھرائی کا نہ ہونا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پینے کے پانی میں سیورج کے پانی کی ملاوٹ یرقان کی بڑی وجوہات ہیں۔
واضح رہے کہ ان اعداد و شمار میں نجی، سوشل سیکیورٹی اور چھوٹے اسپتالوں کا ڈیٹا شامل نہیں۔ شہر میں یرقان کے ان مریضوں کے علاوہ ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ 18 اپریل کو اسلام آباد کے پولیس لائن ہیڈ کواٹر میں وزارت صحت کی جانب سے لگائے گئے اسکریننگ کیمپ میں وفاقی پولیس اہلکاروں سے لئے گئے خون کے 900 نمونوں میں سے 40 میں ہیپاٹائٹس کی تشخیص ہوئی تھی۔
ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کی رپورٹ کے مطابق 900 پولیس ملازمین میں سے 40 سے حاصل کیے گئے خون کے نمونوں میں ہیپاٹائٹس مثبت نکل آیا۔
پولیس اہلکاروں میں مہلک بیماری ہیپائٹس کے رزلٹ مثبت آنے پر وزیر صحت اور آئی جی اسلام آباد کو بھی تشویش لاحق ہوئی۔