چینی قونصل خانے پر حملہ، ممکنہ طور پر دو ملکوں کے نام سامنے آگئے


کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں ممکنہ طور پر دو ملکوں کے نام سامنے آگئے۔ حملے کے دوران پڑوسی ملک کی موبائل سم اور خلیجی ملک کے اکاؤنٹ کا ممکنہ استعمال کیا گیا۔

ہم نیوز نے چینی قونصل خانے پر حملے سے متعلق اہم دستاویزات حاصل کرلیں۔

دستاویزات کے مطابق قونصل خانے پر دہشت گرد حملے میں ممکنہ طور پر دو ملکوں کے نام سامنے آئے ہیں۔

حملے کے دوران دہشت گردوں نے ممکنہ طور پر پڑوسی ملک کی موبائل سم کا استعمال کیا۔ دہشت گردوں کو پیسے کی منتقلی ممکنہ طور پر خلیجی ملک کے بینک سے ہوئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی پر نظر ثانی کا فیصلہ

شہر قائد ہی میں گزشتہ سال نومبر میں چینی قونصلیٹ پر حملہ کیا گیا تھا تاہم سیکیورٹی فورسز نے اسے ناکام بنادیا۔

چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں چار افراد شہید ہوئے ہیں جس میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ ایک سکیورٹی گارڈ بھی زخمی ہوا ہے۔ جوابی کارروائی میں تین دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔

ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے بتایا کہ دہشت گرد قونصل خانے کی چاردیواری میں داخل ہوئے تاہم عمارت میں داخل نہیں ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ، دو پولیس اہلکار شہید

فائرنگ میں شہید پولیس اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل عامر اور اے ایس آئی ایم اے داود کے نام سے ہوئی۔

وزیر اعظم نے حملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا جائے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حملہ پاک چین معاشی اور اسٹریٹجک تعلقات کےخلاف سازش ہے اور ایسے واقعات پاک چین تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتے۔

بعدازاں پاکستان میں موجود تمام چینی باشندوں کی سیکیورٹی پر نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں