لاہور: ایک کے بعد ایک ظلم و ستم کی کہانی، ایک جانب سسرالیوں کا بہو پر تشدد کا نیا واقعہ سامنے آ گیا تو دوسری طرف تھانہ شالیمار میں 13 سالہ بیٹی سے زیادتی کرنیوالے ملزم کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ لاہور میں صنف نازک غیر محفوظ ہو کر رہ گئی۔
ساس اور نند دو سال پہلے بیاہ کر آنے والی مقدس کی دشمن بن گئیں۔ بہو کو بال کاٹنے کے بعد دو ماہ تک واش روم میں قید رکھا۔
حوا کی بیٹیوں کے استحصال کا خاتمہ ممکن نہ ہو سکا، گڑھی شاہو کے علاقے میں دو سال پہلے بیاہ کر آنے والی مقدس اپنی ساس اور نند کے ظلم کا شکار بن گئی۔
یہ بھی پڑھیں: شادیوں میں سر پر دوپٹہ نہ پہننے پر شوہر نے بیوی کے بال کاٹ دیے
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ میری بیٹی ہوئی تو سسرالیوں نے الزام لگایا کہ یہ اولاد ان کی نہیں، مجھ سے اس کے لیے قرآن بھی اٹھوایا گیا، میرے سر کے بال کاٹ کر مجھے واش روم میں بند کر دیا گیا۔
زخموں سے چور مقدس قید سے فرار ہو کر میکے پہنچی تو کینسر میں مبتلا ماں اور محنت کش باپ پر لاڈلی بیٹی کی حالت دیکھ کر قیامت ٹوٹ پڑی۔
لڑکی کے والد اشتیاق علی نے بتایا کہ تھانے گیا تو پولیس نے بڑا اچھا سلوک کیا لیکن مجھے انصاف چاہیئے، ابھی تک میری بیٹی کے ملزمان گرفتار نہیں ہوئے۔
تھانہ شالیمار میں 13 سالہ بیٹی سے زیادتی کرنیوالے ملزم کیخلاف مقدمہ درج
دوسری جانب تھانہ شالیمار میں عابد نامی شخص کا مبینہ طور پر 13 سالہ بیٹی سے زیادتی کا واقعہ بھی سامنے آیا ہے۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو حراست میں لے لیا ہے۔ ملزم کی دوسری بیوی نے الزام عائد کیا ہے کہ عابد شراب پی کر یہ حرکت کرتا تھا۔
یہ دونوں واقعات اپنی نوعیت کے کوئی پہلے واقعات نہیں ہیں۔ اس سے قبل بھی ملک بھر خاص کر صوبہ پنجاب میں اس طرح کے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں اور بعض تو اب بھی ہورہے ہوں گے لیکن منظر عام پر نہیں آرہے۔
آج تک کئی ملزم گرفتار بھی ہوئے لیکن سزا شاید کسی کسی کو ہی ملی اسی لیے ان واقعات کی روک تھام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور معاشرے کے لیے ایک بہت بڑاسوالیہ نشان ہے۔ جس کا جواب شاید ہمیں کبھی نہیں مل سکے گا۔