آوارہ جانور بھی انسانی حسن سلوک کے محتاج ہوتے ہیں، عائشہ چندریگر



اسلام آباد: آوارہ جانوروں کے تحفظ کے لئے کام کرنے والے ادارے کی سربراہ عائشہ چندریگر نے کہا ہے کہ ہمارے ادارے کا مقصد تمام جانوروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے خاص طور پر شہروں اور دیہاتوں میں موجود آوارہ کتے، بلیوں، گدھوں، گھوڑوں اور اونٹوں کی حفاظت کے لئے اقدامات کرنا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے سے40 سے زائد افراد منسلک ہیں اور ہمارے ادارے کو لوگوں کی جانب سے آوارہ جانوروں کے حوالے سے کالز موصول ہوئی ہیں اور اب تک ہم 5000 سے زائد کتوں اور بلیوں کو ریسکیو کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں ایک عجیب سوچ نے جنم لیا ہوا ہے کہ آوارہ کتوں کو زہر دے کر مار دیا جائے جبکہ کچھ لوگ باہر ممالک سے مختلف نسلوں کے کتوں اور بلیوں کو لے کر گھر میں پالتے ہیں۔

عائشہ چندریگر کا کہنا تھا کہ آوارہ کتوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کاٹتے ہیں۔ اس کی وجہ صرف لوگوں کا ان کے ساتھ برا رویہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اب تک پانچ ہزار سے زائد کتوں کو ریسکیو کیا ہے، مجھے اب تک ایک کتے نے بھی کچھ نہیں کہا کیونکہ جانور پیار کے بھوکے ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے جانوروں کے حقوق کا تحفظ نہیں کیا تو یہ انسانیت کے ساتھ بھی ظلم ہو گا۔

 


متعلقہ خبریں