مقبوضہ کشمیر میں مزید دو کشمیری شہید


سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں مزید دو کشمیری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن گئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق بے گناہ کشمیریوں کو ضلع بڈگام کے گاؤں ناوگام میں بھارتی فوج نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔

قابض بھارتی فوج نے ضلع بڈگام کا مکمل محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز بھی نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں چار نوجوانوں کو ضلع شوپیاں اور ہندواڑہ میں شہید کیا گیا تھا۔

قابض انتظامیہ نے تعلیمی مراکز سمیت موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کرکے دفعہ 144 بھی نافذ کررکھی ہے۔

سرچ آپریشن کے دوران قابض فوج نے ایک گھر کو بھی نذر آتش کردیا۔

مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا ہوگئی جس وجہ سے کشمیری دانشور بھی ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

یہ انکشاف امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کیا ہے ۔ اخبار نے لکھا ہے کہ  انتہائی تعلیم یافتہ اساتذہ اور طلبہ  بھی بھارت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:قابض بھارتی فوج نے سات کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ لکھتا ہے کہ 2013 میں مزاحمتی تحریک میں شامل ہونے والے نوجوانوں کی تعداد صرف 16 تھی۔ 2017 کےمقابلے میں تحریک میں نوجوانوں کی شرکت2018میں 52 فیصد بڑھی۔

اخبار نے بھارتی فوج کے اہلکار کے حوالے سے لکھا کہ  2018 میں 191 کشمیری نوجوانوں نے مزاحمتی تحریک میں شمولیت اختیار کی۔2008 کے بعد سے مزاحمتی تحریک میں شامل ہونے والے نوجوانوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔


متعلقہ خبریں