سانحہ کرائسٹ چرچ: عالمی میڈیا میں پاکستانی ہیرو کے چرچے


کرائسٹ چرچ:سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد  عالمی میڈیا میں پاکستانی ہیرو کے چرچےہیں۔ ایبٹ آباد کے نعیم راشد نے نیوزی لینڈ حملے میں بے خوف جان دےدی.  مساجد میں قتل عام کرنے والے دہشت گرد کو نعیم نے روکنے کی کوشش بھی کی. عالمی میڈیا نے نعیم راشدکی بہادری کا اعتراف کرتے ہوئےاسے ہیرو قرار دے دیا۔ 

بین الاقوامی میڈیا نے دہشتگردی کے دوران دوسروں کی جان بچاتے ہوئے شہید ہونے والے پاکستانی شہری نعیم راشد کو ہیرو قرار دیا ہے۔برطانوی  اخبار ڈیلی میل کے مطابق نعیم راشد نے دہشت گرد کو نہتے ہاتھوں سے روکنے کی بھرپور کوشش کی اور دوسروں کو بچاتے بچاتے جان قربان کردی۔برطانوی اخبار دی سن کا بھی کہنا ہے کہ نعیم راشد نے ایک ہیرو کی طرح حملہ آور کو روکنا چاہا اور اس دوران وہ جان کی بازی ہار گئے۔دی سٹف نے بھی خوف ناک حملے کو ناکام بنانے کے لیے نعیم راشد کی بہادری پر انہیں ہیرو قرار دیا ہے۔

نیوزی لینڈ کی مساجد پر حملے کے دوران دہشت گرد کو روکنے کی کوشش کرنے والے قابل فخر پاکستانی سپوت نعیم راشد نے اپنے بیٹے طلحہ نعیم کے ہمراہ جام شہادت نوش کیا۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق نعیم راشد کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا اور فائرنگ کے وقت انہوں نے صرف اپنی جان بچانے کی کوشش نہیں کی بلکہ دوسروں کو محفوظ رکھنے کےلیے حملہ آور کو روکنے کی جستجو کی کہ اسی دوران انہیں گولیاں لگیں اور وہ شہید ہوگئے۔ ان کے صاحبزادے بھی شہدا میں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:نیوزی لینڈ دہشت گرد حملہ: پانچ پاکستانیوں کی گمشدگی کا انکشاف

اطلاعات کے مطابق کرائسٹ چرچ میں مساجد پر کیے جانے والے حملے میں حافظ آباد، پنجاب سے تعلق رکھنے والے محمد امین زخمی ہیں۔ انہیں دو گولیاں لگی ہیں۔ وہ بیٹے کے ہمراہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد گئے تھے۔

فائل فوٹو:محمد امین

ہم نیوز نے ان کے اہل خانہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ وہ گزشتہ کچھ عرصے سے اپنے بیٹے کے ساتھ وہیں مقیم تھے۔ ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

محمد امین کی ہمشیرہ اور ان کے رشتہ داروں کے مطابق اسپتال انتظامیہ ان سے ملنے کی بھی اجازت نہیں دے رہی ہے۔

متاثرہ خاندان کے افراد نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے صاحبزادے کو باپ سے ملنے کی اجازت دلوانے میں مدد کرے۔

ہم نیوز کے مطابق محمد امین کے گھر پر عزیز و رشتہ داروں نے پہنچنا شروع  کردیا ہے اور ہر ایک ان کے حوالے سے پریشان ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق  نیوزی لینڈ حملے میں ایک زخمی پاکستانی شہری کی حالت تشویشناک ہے۔محمد امین کا تعلق حافظ آباد سے ہے،وہ آئی سی یو میں ہیں۔اکتوبر 1951میں پیدا ہونے والے محمدامین کو متعدد گولیاں لگی ہیں

 

ایک اور زخمی پاکستانی کا نام اریب ہے جو فیڈرل بی ایریا کراچی سے تعلق رکھتے ہیں۔ 27 سالہ اریب چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ فرم کی طرف سے بھیجے گئے تھے۔ وہ والدین کے اکلوتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے اریب کو ٹانگ میں گولی لگی ہے ۔

زخمیوں میں دو انڈوینشیا کے باشندے بھی شامل ہیں۔

اردن سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی شناخت وسیم درامغیہ کے نام سے ہوئی ہے ۔ وسیم پانچ سال قبل نیوزی لینـڈ پہنچا تھا۔وسیم اور اسکی بیٹی کو متعدد گولیاں لگی ہیں ۔دونوں شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

فائل فوٹو:وسیم درامغیہ

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق شہدا میں سے دو کا تعلق اردن اور تین کا بنگلہ دیش سے معلوم ہوا ہے جب کہ پانچ پاکستانی، تین ترکش، دو افغانی اور نو بھارتی تاحال لاپتہ ہیں۔

مغربی میڈیا کے مطابق کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران کیے جانے والے دہشت گردانہ حملے میں کل 49 افراد شہید اور48 زخمی ہوئے ہیں۔

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد پر فائرنگ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ کو مقامی عدالت نے پانچ اپریل تک کے لیے ریمانڈ پر پولیس کے سپرد کردیا  ہے۔

عالمی ذرائع ابلا غ کے مطابق سفید فام نسل پرست 28 سالہ دہشت گرد دائیں بازو سے تعلق رکھتا ہے اورآسٹریلوی شہری ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق ملزم کو ہتھکڑی لگا کرعدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت میں پولیس کی جانب سے ملزم پر فی الوقت قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق دیگر الزامات بعد میں لگائے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں