اسلام آباد: انتہا پسند بھارتی حکومت نے کرتارپور راہداری کے سلسلے میں دونوں ممالک کے وفود کی ملاقات کی کوریج کے لئے پاکستانی صحافیوں کو ویزے جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
More than 30 Indian journalists covered the kartarpur ground breaking ceremony in Pakistan last year. They also met PM & were hosted by FM for a dinner during their stay #PakKartarpurSpirit (1/2)
— Dr Mohammad Faisal (@DrMFaisal) March 13, 2019
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ افسوس ناک بات ہے بھارت نے پاکستانی صحافیوں کو کرتار پور میٹنگ کیلئے ویزے جاری نہیں کیے۔
Regrettable that #India has not given visas to #Pakistani journalists for the #kartarpur meeting tomorrow. Hope the #PakKartarpurSpirit & meeting tomorrow will bring a change for the better for people of both countries (2/2)
— Dr Mohammad Faisal (@DrMFaisal) March 13, 2019
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان میں 30 سے زائد بھارتی صحافیوں نے کرتارپور منصوبے کی کوریج کی ۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی صحافیوں نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات بھی کی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےان کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ امید ہے کرتار پور میں ہونے والی میٹنگ مثبت ہوگی اور دونوں ملکوں کی عوام کیلئے تبدیلی لائے گی۔
خیال رہے کہ کرتارپور راہداری کے سلسلے میں بھارتی حکومت اور حکومت پاکستان کے مابین پہلے باضابطہ مذاکرات 14 مارچ سے واہگہ اٹاری سرحد پر ہورہے ہیں۔
پاکستان کی جانب وفد کی سربراہی ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کر رہے ہیں۔پلوامہ حملے کے بعد سے ہونے والی پاک بھارت کشیدگی سے قبل یہ مذاکرات بھارت کے دارلحکومت نئی دہلی میں ہونا تھےتاہم بھارتی حکومت نے بعد میں مذاکرات کا مقام تبدیل کردیا۔
یاد رہےگزشتہ برس وزیراعظم عمران خان نے پنجاب کی تحصیل شکرگڑھ میں سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور راہداری منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں کرتار پور راہداری کی تعمیر تیزی سے جاری
اپنے خطاب میں بھارتی وزیر اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے دونوں ممالک کے درمیان امن برھانے کی بات کی تھی جب کہ بھارتی وزیر ہرسمرت کور نے کہا تھا کہ آج سکھ برادری کے لیے تاریخی دن ہے۔