شراب پر پابندی کا آئینی ترمیمی بل مسترد


اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے شراب پر پابندی کا آئینی ترمیمی بل مسترد کردیا۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیرصدارت ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن رمیش کمار نے شراب پر پابندی سے متعلق آئینی ترمیمی بل پیش کیا اور آئین کے آرٹیکل 37 میں ترمیم تجویز کی۔

کمیٹی نے بل مسترد کرتے ہوئے اسے شرارت اور شہرت کا حصول قرار دے دیا۔ ارکان کا کہنا تھا کہ آئین میں پہلے سے ہی غیر مسلموں کے شراب پینے پر پابندی موجود ہے۔

مزید پڑھیں: قائمہ کمیٹی اجلاس،الیکشن ترمیمی بل 2018 کی منظوری

اجلاس کے دوران اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی نشستیں تین سے بڑھا کر چار کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

بل کے تحت جس پارٹی کے پاس شہر اقتدار میں دو ارکان اسمبلی ہوں گے خاتون کی مخصوص نشست اسے ملے گی اور تینوں نشستیں الگ الگ جماعتوں کے پاس ہوئیں تو فیصلہ الیکشن کمیشن قرعہ اندازی سے کرے گا۔

کمیٹی نے ججز کے طریقہ کار سے متعلق ہائی کورٹ ترمیمی بل مسترد کرتے ہوئے ججزکی تعیناتی کا طریقہ کار،اہلیت پر تمام بار کونسلز سے سفارشات طلب کر لیں ۔

چیئرمین کمیٹی نے ججز کی تعیناتی کیلئے تحریری اور نفسیاتی ٹیسٹ کی بھی سفارش کی۔


متعلقہ خبریں