غلط ادویات سے سالانہ تین لاکھ بچوں کی موت



جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے انسانی زندگیوں کے لیے بیماریوں کے ساتھ ساتھ غلط ادویات کو بھی بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے اپنی رپورٹ میں تین لاکھ سے زائد بچوں کی موت کی وجہ غلط ادویات کا استعمال قرار دیا ہے۔

رپورٹ میں تین اقسام کی جان لیوا ادویات کی روک تھام کی سفارش کی گئی ہے۔ پہلی وہ کمپنیاں جو سوچ سمجھ کر غلط ادویات لوگوں تک پہنچاتی ہیں۔

دوسری وہ ادویات ہیں جن میں مقدار سے زیادہ اور کم ڈرگز کا استعمال خطرناک ہو جاتا ہے، تیسری وہ ادویات جن کا نہ ہی کوئی لائسنس ہوتا ہے اور ہی کسی متعلقہ ادارے سے منظور شدہ ہوتی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کے ڈاکٹر جیول بیرمین نے بتایا کہ دس سال پہلے 75 ملکوں میں 29 ایسی ادویات کا پتہ لگایا گیا تھا جو جان لیوا ہو سکتی تھیں اور دس سالوں بعد 113 ممالک میں 95 غلط ادویات کی موجودگی کی رپورٹ حاصل کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غلط ادویات کا استعمال دیگر ادویات سے دس گنا زیادہ ہے جس کی لاگت 200 ارب سے زائد کی ہے۔ ان ممالک میں ہر سال ایک لاکھ 50 ہزار بچے زندگی کی بازی ہار رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی تنظیمیں ایسی ادویات کی روک تھام کے لیے کام کر رہی ہیں لیکن ہر ملک کو ادویات کی خرید و فروخت میں خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے تا کہ کوئی غلط دوا مارکیٹ تک نہ پہنچ سکے۔


متعلقہ خبریں