جارحیت میں ناکامی کے بعد بھارت دہشت گردی کرا سکتا ہے، نعیم خالد لودھی



اسلام آباد: معروف دفاعی تجزیہ کار جنرل (ر) نعیم خالد لودھی کا کہنا ہے کہ کھلی جارحیت میں ناکامی کے بعد بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرا سکتا ہے، ہماری سیکیورٹی فورسز پر حملہ ہو سکتا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ایجنڈا پاکستان‘ کے میزبان عامر ضیاء سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نجی عسکری تنظیموں کے خلاف کارروائی پوری نیک نیتی سے ہونی چاہیئے۔ ایسے لوگ بہت خطرناک ہیں جو پاکستان کے تعلقات مختلف ممالک کے ساتھ خراب کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ طالبان اسے افغانستان سے باہر نکلنے کے لیے طویل عرصہ دے اور اپنی فوج کا کچھ حصہ رکھنے دیں، طالبان یہ بات نہیں مان رہے۔ اس لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

جنرل (ر) نعیم خالد لودھی کے مطابق مذہبی انتہاپسندی کسی بھی ملک میں ہو، اس کے لیے خطرناک ثابت ہوتی ہے۔ انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے معاشی انصاف اور عدل کا نظام ضروری ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان اگر اسی روش پر چلتا رہا تو اگلے دس پندرہ سالوں میں ٹوٹ سکتا ہے۔

پروگرام میں شریک مہمان اور معروف تجزیہ کار زاہد حسین کا تجزیہ تھا کہ بھارت کی سرجیکل سٹرائیک کا مقصد پاکستان پر ایک محدود جنگ عائد کرنا تھا۔ اس کا خیال تھا کہ پاکستان زیادہ ردعمل نہیں دکھائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کا انتخابات میں اکثریت حاصل کرنا مشکوک ہو چکا تھا، اس لیے بھارت میں جنگی جنون پھیلایا گیا ہے جس کے نتیجے میں اقلیتوں پر بھی حملے شروع ہوئے۔

زاہد حسین کی رائے میں بھارتی مظالم کے باوجود دنیا کشمیر کو نظرانداز کر رہی تھی، پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے یہ مسئلہ ابھر کر دنیا کے سامنے آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کسی بھی قسم کی نجی عسکری تنظیموں کو اجازت نہیں دینی چاہیئے، طاقت استعمال کرنے کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہونا چاہیئے تھا۔

زاہد حسین کے مطابق کسی معاشرے کی بقا رواداری اور برداشت میں مضمر ہے، ہمیں بھارت سے زیادہ اپنے معاشرے کی طرف دیکھنا چاہیئے اور اس کی فکر کرنی چاہیئے۔

پروگرام کے تیسرے مہمان ڈاکٹر رفعت حسین کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر یہ خیال تھا کہ پاکستان روایتی جنگ میں بھارت سے کمزور ہے اس لیے جنگ ہارنے کی صورت میں وہ ایٹمی ہتھیار استعمال کرے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا اور پاکستان نے روایتی جنگ میں بھی اپنا بھرپور دفاع کیا۔

ان کی رائے تھی کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جس قسم کے اقدامات اٹھا رہا ہے اس کے بعد پاکستان سفارتی سطح پر تنہا نہیں ہو گا۔

ڈاکٹر رفعت حسین کے مطابق اگر بھارت پاکستان کو جنگی محاذ پر نیچا دکھا دیتا تو امریکہ اس معاملے کو بڑھاوا دیتا۔ امریکی رویے میں مثبت تبدیلی کی وجہ پاکستان کا بھرپور جواب دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جھڑپوں کے بعد پوری دنیا اب کشمیر کو نیوکلیئر فلیش پوائنٹ سمجھ رہی ہے۔

 


متعلقہ خبریں