راولپنڈی: قومی احتساب بیورونے ایل این جی کیس میں تحقیقات کے سلسلے میں شیخ رشید کو بطور شکایت کنندہ دوسری بارطلبی کا نوٹس جاری کردیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق نیب راولپنڈی نے ایل این جی کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں وزیر ریلوے شیخ رشید کو 15 مارچ کو طلب کر لیا ہے، نیب کی جانب سے وزیرریلوے کو تمام ثبوت بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نیب کی جانب سے شیخ رشید کو بطور شکایت کنندہ طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے شیخ رشید کو دوسری بار نوٹس جاری کیا ہے، اس سے قبل شیخ رشید کو 27 فروری کو طلب کیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔
واضح رہے شیخ رشید نے سپریم کورٹ سے ایل این جی معاہدے کو کالعدم قراردینے اور شاہد خاقان عباسی کو نااہل قراردینے کی استدعا کی تھی جسے عدالت نے مستردکردیا تھا۔
گزشتہ سال فروری میں سپریم کورٹ سے درخواست مستردہونے کے بعد شیخ رشید نے کہا تھا کہ ایل این جی کیس حکمرانوں کے کرپشن کیسز کی ماں ہے، وہ اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
شیخ رشید نے ایل این جی معاہدے کو کالعدم قرار دینے اور معاہدے میں مبینہ کرپشن کی بنیاد پروزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نااہل قرار دینے کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی جسے سپریم کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے جس پران سمیت دیگر افراد کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں سابق وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔
نیب نے اکتوبر 2018 میں ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد وہ ایک بارنیب میں پیش ہوچکے ہیں جبکہ نیب کی جانب سے انہیں سات مارچ کو ایک بارپھرطلب کیا گیا ہے۔