وزیر خارجہ کا سعودی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

وزیر خارجہ کا سعودی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ | ہم نیوز

اسلام آباد: پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی دنیا بھر کے رہنماؤں سے رابطے جاری ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وزیر خارجہ نے سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر سے ٹیلفونک رابطہ کیا۔

وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب کو ہندوستان کے جارحانہ عزائم اور خطے میں امن و امان کی ناگفتہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی حکومت سیاسی مقاصد کیلئے پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگانا چاہتی ہے۔

مزید پڑھیں: جنگ شروع ہوئی توکسی کےکنٹرول میں نہیں رہےگی، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ان خطرات کو بھانپتے ہوئے عالمی برادری کو تمام خدشات سے باخبر رکھا۔

دوسری جانب وزیر خارجہ نے بیلجیئم کے نائب وزیراعظم و وزیر برائے خارجہ امور ڈیڈیئر رنڈرز سے بھی رابطہ کیا اور خطے میں امن و امان کی  صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان کی جارحیت اور خطے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان محض سیاسی مقاصد کے لیے خطے میں امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کے درپے ہے۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم عمران خان نے بار بار ہندوستان کو امن کا پیغام دیتے ہوئے مذاکرات کی دعوت دی ہے۔

بیلجیئم کے نائب وزیر اعظم اور وزیر امور خارجہ نے دونوں ممالک کو امن کا راستہ اپنانے اور تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

بیلجیئم کے وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم کرنے کے لیے وہ اپنا کردار ادا کریں گے۔

پاک فضائیہ کا ’سرپرائز‘

خیال رہے کہ آج صبح پاک فضائیہ نے بھارتی جارحیت کے ردعمل میں کارروائی کرتے ہوئے دو بھارتی طیارے مار گرائے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ایک طیارہ آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر میں گرا۔ ایک پائلٹ کو حراست میں بھی لے گیا۔

بعدازاں قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ شروع ہوئی تو نہ آپ کے اور نہ میرے کنٹرول میں ہوگی۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ بھارت آئے مل کر بات چیت سے مسئلہ حل کرتے ہیں۔

دوسری جانب میجر جنرل آصف غفور نے بھی وزیراعظم کی طرح بھارت کو مسائل حل کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کی پیشکش پر ٹھنڈے دل سے غور کرے کہ خطے کو کس طرف لے کرجانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی بھی چاہیے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والے حالات پر نظر رکھے۔


متعلقہ خبریں