پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے ملک میں جنم لینے والی آزادی کی جدوجہد کا جواب پاکستانی سرزمین پر دراندازی کے ذریعے دیا جو کہ 1971 کے بعد پڑوسی ملک کی جانب سے پہلا فضائی کارروائی تھی۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحانہ اقدام کی بین الاقوامی سطح پر مذمت ہونی چایے۔ پاکستان جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم ہمارے بہادر فوجیوں کے ساتھ کھڑی ہے جو کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، وہ ہماری حفاظت کی خاطر اپنی جان روزمرہ کی بنیادوں پر داؤ پر لگا دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت پاک فوج کے جواب کا انتظار کرے، ترجمان
بلاول نے کہا کہ نام نہاد دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی انتہا پسند بھارتی حکومت نیوکلیئر ہتھیاروں سے لیس دو ممالک کے درمیان جنگ کا رسک لے رہی ہے تاکہ مودی الیکشن میں کامیابی حاصل کرسکیں، یہ بات انتہائی تشویشناک ہے۔
India has chosen to respond to a homegrown, organic freedom fighters attack in Indian occupied Kashmir by conducting an airstrikes on Pakistan soil for the first time since 1971. 1/6
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) February 26, 2019
انہوں نے اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیے جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہی تمام فیصلے کرنے کا موزوں فورم ہے۔
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ جو بھی فیصلہ لیا جائے پوری قوم پیچھے کھڑی ہوگی تاہم ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔
انہوں نے سرحد کی دونوں جانب امن پسند عناصر کو کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی عوام کسی مس ایڈونچر کی متحمل نہیں ہوسکتی۔
بھارت کی دراندازی کی کوشش ناکام
واضح رہے کہ بھارتی فضائیہ نے 26 فروری کی صبح لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان میں دراندازی کی جس کو پاک فضائیہ نے ناکام بنا دیا۔
بھارتی ایئرفورس کے طیارے خیبرپختونخوا کے علاقے بالا کوٹ تک آگئے تھے لیکن پاک فضائیہ کی بروقت جوابی کارروائی نے دشمن کے طیاروں کو بھاگنے پر مجبورکردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ بھارتی طیارے بالا کوٹ کے قریب اپنا پے لوڈ گرا کر واپس بھاگ گئے۔
بھارتی طیاروں کے گرائے گئے پے لوڈ سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ 14 فروری کو کشمیر میں بھارتی فوج پر ہوئے حملے کے بعد پاک بھارت تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں۔
حملے میں 44 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔ بھارت نے حملے کے بعد بلا تحقیق پاکستان پر الزام لگایا تھا۔