نواز شریف کا تاحال علاج شروع نہ ہو سکا

 نواز شریف سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں، چوہدری فواد حسین

فوٹو: فائل


لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کا تاحال علاج شروع نہیں ہو سکا۔ نواز شریف سے اہلخانہ کی روزانہ ملاقات کے باعث دیگر مریض پریشان ہو گئے۔

سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو جناح اسپتال میں داخل ہوئے دس روز ہو گئے لیکن تاحال عارضہ قلب میں مبتلا نواز شریف کا باقاعدہ علاج شروع نہیں ہو گا۔

جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی انجیو گرافی کرانے کی سفارش کی تھی لیکن تاحال اس کا حتمی فیصلہ نہ ہوا۔ جناح اسپتال میڈیکل بورڈ نے اپنی سفارشات محکمہ داخلہ کو بھجوائی تھیں۔

میڈیکل بورڈ کی سربراہی کارڈڈیک اسپیشلسٹ زبیر اکرم کر رہے ہیں جب کہ میڈیکل بورڈ کو سپروائز علامہ اقبال میڈیکل کالج کے پرنسپل عارف تجمل کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ایک ماہ سے زائد سے نواز شریف کے ٹیسٹ اور طبی معائنے جاری ہیں۔

نواز شریف کی انجیو گرافی معمہ بن گئی

نواز شریف سے روزانہ اہلخانہ سمیت پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتوں اور رش سے اسپتال میں داخل دیگر مریضوں کی پریشانی پر صوبائی وزیر صحت نے نوٹس لے لیا۔

سابق وزیر اعظم کے اہلخانہ آج بھی ملاقات کے لیے جناح اسپتال آئیں گے۔ گزشتہ روز کارکنوں اور پولیس کی دھکم پیل کے باعث مریم نواز کو کیمرہ لگا۔

نواز شریف کو صحت کی خرابی پر کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

گزشتہ روز نوازشریف کے ذاتی معالج نے انجیو گرافی نہ کرانے کا سارا ملبہ حکومت پر ڈال دیا تھا جب کہ نواز شریف کی انجیو گرافی کے معاملے پر گزشتہ چار روز سے جناح اسپتال انتظامیہ چپ سادھے ہوئے ہے۔

مسلم لیگ نون پاکستان کے صدر شہباز شریف اور مریم نواز نے بھی نواز شریف کی انجیو گرافی سے متعلق صحافیوں کے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا تھا۔

واضح رہے کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ سے نواز شریف کے ٹیسٹ اور طبی معائنہ جاری ہے تاہم تاحال نواز شریف کے عارضہ قلب کے لیے کوئی حل نہیں نکلا ہے۔


متعلقہ خبریں