امریکہ کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ایک مرتبہ پھر صدارتی الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
77 سالہ برنی سینڈرز 2016 میں امریکہ کی سیاسی پارٹی ڈیموکریٹ کی جانب سے صدارتی انتخابات کے پارٹی ٹکٹ کے حصول کے لئے امریکہ کی سابق وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن کے مد مقابل تھے تاہم وہ پارٹی الیکشن میں ہیلری سے ہار گئے تھے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق برنی سینڈرز نے دوبارہ صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان منگل کو اپنے حامیوں کے نام جاری ای میل میں کیا۔
انہوں نے اپنی ای میل میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ آئندہ الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر امریکی معیشت کا رخ چند لوگوں کی جانب سے ہٹا کر عام عوام کی جانب کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا وینزویلا کے صدر سے ملاقات سے انکار
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس فیصلے کے بعد برنی سینڈرز کو ممکنہ طور پر پارٹی کی جانب سے کئی مشکل سوالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
خبررساں ادارے کے مطابق ان کی عمر کو لے کر سوالات کئے جا سکتے ہیں کیونکہ اس وقت پارٹی میں بہت سے نئی سوچ رکھنے والی نوجوان قیادت موجود ہے۔
برنی سینڈرز کی جانب کی ای میل میں موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سخت تنقید کی گئی ہے۔ سینیٹر برنی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کی ماڈرن تاریخ کا سب سے خطرناک صدر قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسے شخص کے خلاف لڑنے جا رہے ہیں جو ایک جھوٹا، فراڈ کرنے والا، نسل پرست اور انتہائی مکار انسان ہے۔ ہمیں اس کی چنگل سے امریکی جمہوریت کو آزاد کرانا ہے۔