سعودی عرب کی سرمایہ کاری پر کسی کو تحفظات نہیں، غلام سرورخان



اسلام آباد: وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری پر ایران یا چین کو کوئی تحفظات نہیں ہیں۔

پروگرام بڑی بات میں میزبان عادل شاہ زیب سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرپیٹرولیم غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری پر چین اور ایران کو کوئی تحفظات نہیں ہیں، دونوں ممالک سے تعلق ہے، چین اہم اتحادی ہے، ہم نے فیصلوں میں پاکستان کے مفادات کو دیکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن قائم ہوگیا ہے اس لیے دنیا بھر کے سرمایہ کار یہاں کا رخ کررہے ہیں۔

غلام سرور نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے، معاہدوں کے اعلان سے پہلے وفود کی سطح پر چھ بار ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ریفائنری کا کام اگلے سال تک کام شروع ہوجائے اور ہمارے ہی دورمیں مکمل ہوجائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کے لیے یہ بہت بڑی سپورٹ ہے، اس سے پارلیمنٹ کوآگاہ کریں گے۔

ایران اور سعودی عرب کے معاملے پرقومی قیادت کامیاب رہی،مشاہد حسین سید

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے امورخارجہ مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کوشش کی کہ سعودی عرب کے ساتھ ساتھ ایران کو بھی لے کرچلے۔ اس معاملے پرقومی قیادت اب تک کامیاب رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے چین یا ایران کو کوئی تحفظات نہیں ہیں۔ سعودی عرب کے منصوبے آنا بھی سی پیک کا ثمر ہے کہ اس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی بنیادرکھی گئی۔ چین کی سرمایہ کاری سے پاکستان کی تصویردنیا بھرمیں تبدیل ہوئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اس وقت اصل میں خود تنہائی کاشکار ہے، سی پیک کا حصہ نہیں، افغانستان امن عمل کا حصہ نہیں۔

آئی سی جے میں کیس قونصلر تک رسائی کا ہے، ریماعمر

عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کے کیس کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کی قانونی ماہرریماعمرنے بتایا کہ عالمی عدالت انصاف میں کیس قونصلر تک رسائی کا ہے، عالمی عدالت انصاف کا مینڈیٹ محدود ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مستقبل کے پیش نظر رکھتے ہوئے مطالبات کیے ہیں لیکن عدالت صرف فوجی عدالت کو بھی معاملے پر نظرثانی کا حکم دے سکتی ہے۔