کلبھوشن کیس: بھارت سوالات کے جوابات دینے میں ناکام

کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ 17 جولائی کو سنایا جائے گا

فوٹو: فائل


پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق عالمی عدالت میں بھارتی مقدمے کی آخری سماعت پیر سے شروع ہو رہی ہے ۔

اس سلسلے میں پاکستانی وفد ہالینڈ پہنچ چکا ہے۔بھارت، پاکستان کی جانب سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق اہم سوالوں کے جواب دینے میں اب تک ناکام رہا ہے۔

حاضر سروس نیوی کمانڈر کلبھوشن یادیو اپنے اغوا کا دعویٰ ثابت نہ کر سکا۔ کلبھوشن بھارتی بحریہ سے کب ریٹائر ہوا ؟بھارتی حکام تاریخ تک نہ بتا پائے۔ کمانڈر کلبھوشن  یادیو نے صرف 47 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کیوں لی؟

کلبھوشن کو مسلمان کے نام سے اصل بھارتی پاسپورٹ کیسے جاری ہوا؟ بھارت عالمی عدالت انصاف میں کمانڈر یادیو کیس 14 ماہ بعد کیوں لے کر گیا؟ پاکستان نے سوال کیا ہے کہ کیا سفارتی رسائی کے 2008 معاہدے کا اطلاق قومی سلامتی کے متعلق امور پر ہوتا ہے؟

پاکستان کمانڈر کلبھوشن یادیو کے متعلق بھارت کے تمام دعوے مسترد کر چکا ہے، کلبھوشن یادیوکو مارچ 2016 میں بلوچستان سے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ کلبھوشن یادیوپر جاسوسی اور دہشت گردی کے الزامات ہیں۔

فوجی عدالت میں کلبھوشن یادیو نے اپنے جرائم کا اعتراف کیا۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن  کو فوجی عدالت سے سزائے موت سنائی گئی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 10 اپریل 2017 کو سزائے موت کی توثیق کی۔

کلبھوشن یادیو نے 22 جون 2017 کو سزائے موت کے خلاف آرمی چیف سے رحم کی اپیل کی۔

رحم کی اپیل میں کلبھوشن یادیو نے را ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا۔ عالمی عدالت میں کیس کی آخری پیر سے سماعت ہو گی۔


متعلقہ خبریں