کراچی: وزیراعلیٰ ہاؤس سندھ کے باہر گندا پانی پھینکنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ عدالت نے ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی۔
ہم نیوز کے مطابق مقدمہ نمبر 19/2019 سرکاری مدعیت میں درج کیاگیا جس میں عالمگیر خان سمیت دیگر افراد کے نام درج ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں نامز افراد کی گرفتار کیلئے کارروائئ کریں گے۔ ایف آئی آر کے مطابق ریڈ زون میں دفہ 144 نافز ہے جس کی خلاف ورزی کی گئی۔
مقدمہ درج ہونے کے خلاف فکس اٹ کارکنان کراچی کے تھانہ سول لائن پہنچ گئے۔ فکس اٹ جنرل سیکریٹری سید محمد طحہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میرے ساتھ صداقت اور احمد سمیت دیگر موجود ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سی ایم ہاؤس کے دروازے پر پھینکا تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ رات چار بجے ہمارے گھروں پہ چھاپے مارے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نہ میئر کے اختیار میں نہیں، وزیر بلدیات کے ماتحت ادارہ ہے۔ بعدازاں فکس اٹ کارکنان نے احتجاج ختم کردیا۔ کل سہ پہر 3 بجے فکس اٹ کے بانی عالمگیر خان کراچی پہنچیں گے جس کے بعد آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
#Fixit – When injustice becomes law, Resistance becomes duty
عالمگیر خان نے کراچی کی سڑکوں پر موجود گندے پانی کو لے جاکر سی ایم ہاؤس کے باہر پھینک دیا.اس احتجاج کا مقصد سندھ کے نااہل حکمرانوں کو احساس دلانا ہے کہ کراچی کے لوگ کس گندگی میں زندگی گزار رہے ہیں. pic.twitter.com/thzt9avAW2
— Alamgir Khan (@AKFixit) February 11, 2019
خیال رہے کہ دو روز قبل عالمگیرخان نےانوکھا احتجاج کرتے ہوئےسیوریج کے پانی سے بھری بالٹی کووزیر اعلیٰ ہاؤس کے دروازے پر خالی کردیا تھا۔
عالمگیر خان کے انوکھے احتجاج پر رد عمل دیتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی وزیربلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر کچرہ پھینکا گیا پی ٹی آئی کا یہ رویہ انتہائی قابل مذمت ہے، ہم بھی اپنے کارکنوں کو کہہ سکتے ہیں کہ وزیراعظم ہاؤس بنی گالہ اور وزرا کے گھروں کےباہر کچرہ پھینکیں۔
اُن کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی کایہ رویہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ اگرسیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرناہےتوگٹرکی ڈھکن کی جگہ خود بیٹھ جائیں۔