سانحہ ساہیوال: تحقیقات مشکوک،ذیشان کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کا امکان


لاہور: قوم کو غم سے ہم کنار کرنے والے سانحہ ساہیوال کی تحقیقات مشکوک ہونے لگیں۔

ذرائع کے مطابق ذیشان کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کا امکان ہے، حکومت نے  جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم  (جے آئی ٹی) کو رپورٹ مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

ساہیوال واقعے کو 26 روز بیت گئے تاہم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم مشکوک مقابلے کی حتمی رپورٹ پیش نہیں کرسکی۔

ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کو پاکستان بھر سے ذیشان کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا، اس کے باوجود ذیشان کو دہشت گرد قرار دینے کی تیاری کر لی گئی ہے، خلیل، اریبہ اور نبیلہ کی موت کو مس ہینڈلنگ اور آپریشن کی وجہ ذیشان کے سر ڈالنے کے امکانات ہیں، پی ایف ایس اے کو فرانزک کے لیے بھجوائی گئی پولیس موبائل اور اسلحے میں ٹیمپرنگ کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

جے آئی ٹی کی ابتدائی تحقیقات کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ رات صوبائی وزیر قانون کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا، حکام نے اب تک سامنے آنے والے حقائق کا مشاہدہ  کیا۔

حکومت کی جانب سے تحقیقاتی ٹیم کو فائنل رپورٹ 19 فروری تک جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، تفتیش سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں