پشاور: خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاورمیں خیبر میڈیکل کالج کے سال آخر کے طالبعلم تسنیم انجم نے خود کشی کرلی۔
صحافی افتخار فردوس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ تعلیمی اداروں میں خودکشی کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔مردان کے رہائشی خیبر میڈیکل کالج کے سال آخر کے طالبعلم کی خود کشی پر تاحال کسی نے کوئی سنجیدہ نوٹس نہیں لیا۔ یونیورسٹی کے ڈین کا کہنا ہے کہ مذکورہ طالبعلم کی خودکشی کی وجہ ذہنی تناؤ لگتی ہے تاہم کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
Students keep committing suicides, nobody has taken serious note of the rising numbers. Another male studnent from Khyber Medical College has committed suicide, the dean of the university says he was ‘depressed’. Police are investigating.
— Iftikhar Firdous (@IftikharFirdous) February 6, 2019
تسنیم کے کمرے سے ایک تحریر بھی ملی جس میں لکھا تھا کہ ’’ میں جوان ہوں، میرے اعضا عطیہ کیے جائیں‘‘
پولیس کے مطابق تسنیم کے لواحقین کا کہنا ہے کہ تسنیم کو کوئی نفسیاتی مسئلہ درپیش نہیں تھا جب کہ اس کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون کا فرانزک معائنہ کیا جا رہا ہے تاہم فائنل انٹرنل امتحان میں کم نمبرلینا خودکشی کی وجہ ہوسکتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق تسنیم نے رات گئے اپنے کمرے میں پھندا ڈال کر خودکشی کی۔